زندگی کے حقائق کا صحیح ادراک اور عمر کا بہتر استفادہ



 

          ” یَا اباَذَر ! اِیَّاکَ ÙˆÙŽ التَّسْوِیفَ بِاَمَلِکَ  فَاِنَّکَ بِیَومِکَ ÙˆÙŽ لَسْتَ بِمَا بَعْدَہُ فَاِنْ یَکُنْ غَدٌ فَکُنْ فِی الْغَدِکَمَا کُنْتَ فِی الْیَومِ ÙˆÙŽ اِنْ لَمْ یَکُنْ غَدٌ Ù„ÙŽÚ©ÙŽ لَمْ تنَدَمْ عَلٰی مَافَرَّطْتَ فِی الْیَومِ Û”

           ÛŒÙŽØ§ اَبَاذَر ! کَمْ مِنْ مُسْتَقبِلٍ یَوْماً لَا یَسْتَکْمِلُہُ ÙˆÙŽ مُنْتَظِرٍ غَداًلاَ یَبْلُغُہُ ØŒ یَا اَباذرَ ! لَوْ نَظَرْتَ اِلَی الاَجلِ ÙˆÙŽ مَسِیرِہِ لَاَبغَضْتَ الْاَمَلَ ÙˆÙŽ غُرُوْرَہُ Û” یَا اَبَاذَر!کُنْ کَاَنَّکَ فِی الدُّنْیَا غَرِیبٌ اَوْ کَعَابِرِ سَبِیلٍ ÙˆÙŽ عُدَّ نَفْسَکَ مِنْْ اَصْحَابِ الْقُبُورِ Û” یَا اَبَاذَر ! اِذَا اَصْبَحْتَ فَلَا تُحَدِّثْ نَفْسَکَ بِالمَسَاءِ ÙˆÙŽ اِذَا اَمْسَیْتَ فَلَا تُحَدِّثْ نَفْسَکَ بِالصَّبَاحِ  ÙˆÙŽ خُذْ مِنْ صِحَّتِکَ قَبْلَ سُقْمِکَ ÙˆÙŽ مِنْ حَیٰوتِکَ قَبْلَ مَوْتِکَ لِاَنَّکَ لَا تَدْرِی مَااسْمُکَ “

فرصتوں کے مواقع سے استفادہ اور طولانی آرزوؤں سے کنارہ کشی

          ” یَا اباَذَر ! اِیَّاکَ ÙˆÙŽ التَّسْوِیفَ بِاَمَلِکَ  فَاِنَّکَ بِیَومِکَ ÙˆÙŽ لَسْتَ بِمَا بَعْدَہُ “

          اے ابوذر! ایسانہ ہو کہ طولانی آرزوؤں Ú©ÛŒ وجہ سے نیک کام انجام دینے میں تاخیر کرو Û”

           ( یہ بیان آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÛŒ گزشتہ فرمائشات Ú©Ùˆ مکمل کرتاہے اور فرصتوں سے استفادہ کرنے اور اپنی عمر Ú©Û’ اوقات Ú©Ùˆ ہاتھ سے نہ دینے پرایک تاکیدہے )

           â€ تسویف “ ان آفتوں میں سے ہے جو نیک اور شائستہ کام انجام دینے میں رکاوٹ بنتی ہیں ØŒ اسی لئے روایتوں میں اس Ú©ÛŒ مذمت Ú©ÛŒ گئی ہے Û” تسویف کاموں Ú©Ùˆ تاخیر میں ڈالنے Ú©Û’ معنی میں ہے ØŒ اس امید Ú©Û’ ساتھ کہ بعد میں انجام دیئے جائیںگے اس حالت کےلئے بہت سے دلائل ہوسکتے ہیں ØŒ لیکن اس کا خاص اور اصلی سبب ( جیسا کہ اس حدیث میں ذکر ہوا ہے ) انسان Ú©ÛŒ آرزوئیں ہیں یعنی جس کام Ú©Ùˆ آپ Ú©Ùˆ انجام دینا چاہیئے انسان اس امید میں کہ Ú©Ù„ تک زندہ ہے اوراکل انجام دے ØŒ آج اسے انجام نہیں دیتا جب دوسرا دن ہوتا ہے تو پھر تیسرے دن Ú©ÛŒ امید میں اور اسی طرح دوسرے مہینے اور آئندہ سال Ú©ÛŒ امید میں کام Ú©Ùˆ تاخیر میں ڈالتا رہتا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم فرماتے ہیں : اگر چاہتے ہو تمہاری یہ حالت اور داخلی خصوصیت تم سے دور ہوجائے تو تصور کرناکہ صرف اسی دن اسی لمحہ اورآج Ú©ÛŒ فرصت رکھتے ہو اور اس Ú©Û’ بعد زندگی Ú©ÛŒ کوئی اور فرصت نہیں ملے Ú¯ÛŒ Û”

           â€ تسویف“ کا مفہوم بہت سے دوسرے اخلاقی مفاہیم ---خواہ نیک ہوں یا بد ---Ú©ÛŒ طرح تشکیکی اور گوناگوں مراتب کا حامل مفہوم ہے یہ تشکیلی مفاہیم مختلف افراد Ú©ÛŒ نسبت ØŒ مومن سے Ù„Û’ کر غیر مؤمن تک ØŒ حتی مراتب ایمان Ú©ÛŒ نسبت ØŒ متفاوت ہیں ØŒ ان Ú©Û’ بعض مراتب واجب عمومی ہیں اور بعض واجب موکد ہیں ØŒ ØŒ بعض مستحب عمومی ہیں اور بعض مستحب موکد ہیں ØŒ بعض مراتب اس قدر دقیق ہیں کہ عام لوگوں کےلئے ان کا تصور ممکن نہیں Û”

لاپروائی کے مراحل :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next