فيض نبوت و ولايت کي بقاء کا الوہي نظام



منافق کي نشاني

حديث ميں آتا ہے :

5. عن زر قال قال علي والذي فلق الحبة و برالنسمة انه لعهد النبي صلي الله عليه وآله وسلم الي ان لا يحبني الا مومن ولا يبغضني الا منافق

حضرت علي (ع) بيان کرتے ہيں کہ قسم ہے اس ذات کي جس نے دانہ چيرا اور جس نے جانداروں کو پيدا کيا رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے مجھ سے وعدہ فرمايا تھا کہ مجھ سے صرف مومن ہي محبت کرے گا اور صرف منافق مجھ سے بغض رکھے گا۔(صحيح مسلم، 1 : 60)

حضرت علي شير خدا نے فرمايا کہ حضور رحمت عالم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامي ہے کہ علي! مجھے اس رب کي قسم ہے جس نے مخلوق کو پيدا کيا کہ سوائے مومن کے تجھ سے کوئي محبت نہيں کر سکتا اور سوائے منافق کے کوئي تجھ سے بغض نہيں رکھ سکتا۔

6۔ ام المومنين حضرت سلمہ رضي اللہ عنہا فرماتي ہيں کہ :

کان رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم يقول لا يحب عليا منافق ولا يبغضه مومن

حضور صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم يہ ارشاد فرمايا کرتے تھے کہ کوئي منافق علي (ع) سے محبت نہيں کر سکتا اور کوئي مومن علي (ع) سے بغض نہيں رکھ سکتا۔(جامع الترمذي، 2 : 213)

ہم نے ان فرامين رسول کو بھلا ديا ہے، ہم نے خود کو شيعہ سني کے خانوں ميں تقسيم کر رکھا ہے، ہم اپنے آنگنوں ميں نفرت کي ديواريں تعمير کر رہے ہيں حالانکہ شيعہ سني جنگ کا کوئي جواز ہي نہيں۔ علمي اختلافات کو علمي دائرے ميں ہي رہنا چاہئے، انہيں نفرت کي بنياد نہيں بننا چاہئے، مسجديں اور امام بارگاہيں مقتلوں ميں تبديل ہو رہي ہيں مسلک کے نام پر قتل و غارتگري کا بازار گرم ہے، بھائي بھائي کا خون بہا رہا ہے اب نفرت اور کدورت کي ديواروں کو گر جانا چاہئے، ہر طرف اخوت اور محبت کے چراغ جلنے چاہئيں، حقيقت ايمان کو سمجھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ تاجدار کائنات صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي زوجہ محترمہ ام المومنين حضرت ام سلميٰ رضي اللہ عنہ کي زباني رسول خدا صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے اس فرمان سے بڑھ کر بڑي شہادت اور کيا ہوتي۔ چنانچہ حق و باطل کے درميان يہي کيفيت صحابہ کرام کا معيار تھي۔

يہاں اس امر کي وضاحت ضروري ہے کہ جتني احاديث روايت کي گئي ہيں پاکي جائيں گي سب صحاح ستہ اور اہل سنت کي ديگر کتب احاديث سے لي گئي ہيں يہ اس لئے تاکہ معلوم ہوکہ شيعہ اور سني بھائيوں کے درميان اختلافات کي جو خليج حائل کر دي گئي ہے وہ سراسر بے بنياد ہے فکري مغالطوں اور غلط فہميوں کے سوا ان ميں کچھ بھي نہيں۔ حديث پاک ميں آتا ہے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next