دنیا کو حقیر جاننا اور آخرت کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھنا(دوسرا حصه)



          ”اور اگر جہنم گر جنے Ù„Ú¯Û’ تو کوئی فرشتہ مقرب اور پیغمبر مرسل باقی نہیں رہے گا جو گھٹنے Ú©Û’ بل گر کر یہ نہ کہے کہ پروردگارا: مجھے نجات دے! حتیٰ ابراہیم اپنے بیٹے اسحاق Ú©Ùˆ بھول کر کہےں Ú¯Û’ پروردگارا: میں تیرا خلیل ابراہیم ہوں‘ مجھے فراموش نہ کر“

خدائے متعال قرآن مجید میں فرماتا ہے:

          <فَاَمَّا الَّذِینَ شَقُوا فَفِی النَّارِلَھُمْ فِیھَا زَفِیرٌ وَشَہِیقٌ>         (ہود/Û±Û°Û¶)

”پس جو لوگ بدبخت ہوں گے وہ جہنم میں رہیں گے جہاں ان کے لئے ہائے وائے اور چیخ و پکار ہوگی۔“

          علامہ طباطبائی اس آیہ Ù´  مبارکہ Ú©ÛŒ تفسیر میں فرماتے ہیں:

          ”کشاف میں ”زفیر“ سانس Ú©Ùˆ باہر نکالنا اور ”شہیق“ سانس Ú©Ùˆ اندر کھیچنابتایا  گیاہے ۔خدائے متعال Ú©ÛŒ مراد یہ ہے کہ جہنمی نفس Ú©Ùˆ سینہ Ú©Û’ اندر کھینچتے  ہیں اور پھر اسے باہر نکالتے ہیں اور جہنم Ú©ÛŒ Ø¢Ú¯ Ú©ÛŒ حرارت Ú©ÛŒ شدت اور عذاب Ú©ÛŒ وسعت Ú©ÛŒ وجہ سے روتے ہوئے آہ Ùˆ نالہ اور چیخ Ùˆ پکار Ú©ÛŒ صورت میں اپنی آواز بلند کرتے ہیں ۔“۱

          مذکورہ تفسیر Ú©ÛŒ بنا پرجس طرح انسان Ú©Û’ لئے نفس Ú©ÛŒ آمد Ùˆ رفت ہے اسی طرح جہنم Ú©Û’ لئے بھی نفس Ú©ÛŒ آمد Ùˆ شد ہے Û” جہنم زفیر یعنی پھونک Ú©Û’ ساتھ شعلہ ور Ø¢Ú¯ اور حرارت Ú©Ùˆ باہر نکالتا ہے جو تمام جہنمیوں Ú©Ùˆ اپنی لپیٹ میں Ù„Û’ لیتا ہے اور ”شہیق“ یعنی سانس Ú©Ùˆ اندر کھینچتے ہوئے اہل جہنم Ú©Ùˆ Ù†Ú¯Ù„ جاتا ہے، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: اگر جہنم ”زفیر“ یعنی گرج Ú©ÛŒ صورت اختیار کرلے تو تمام انسان‘ حتیٰ بڑے بڑے انبیا اور مقرب ملائکہ بھی خوف Ùˆ وحشت سے دوچار ہو کر زمین پر گرجائیں Ú¯Û’ اور ہر ایک ہر چیز Ú©Ùˆ بھول کر صرف اپنی نجات Ú©ÛŒ فکر میں ہوں Ú¯Û’ Û” نہ ان میں حرکت کرنے Ú©ÛŒ طاقت ہوگی اور نہ ہی آرام کرنے Ú©ÛŒ فرصت۔

          اسی لئے وہ ذلت Ùˆ بے چارگی Ú©Û’ عالم میں گھٹنے زمین پرٹیک کر ہاتھوں Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ بے انتہا رحمت Ú©ÛŒ طرف بلند کئے ہوں Ú¯Û’ اور اس سے نجات Ú©ÛŒ درخواست کریں Ú¯Û’ Û” اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے فرزند دلبند‘ اسحاق Ú©Ùˆ بھول کر یہ عرض کریں Ú¯Û’: خدا وندا! میں تیرا خلیل ہوں‘ مجھے فراموش نہ کر اور اس مرگبار عظیم حادثہ سے مجھے نجات دے Û” یہ قیامت Ú©Û’ دن عذاب الہٰی کا ایک نمونہ ہے اگر یہ دنیا میں رونما ہو جائے تو تمام مخلوقات پر بھیانک خوف Ùˆ وحشت طاری ہو جائے Û”

          جہنم اور جہنم Ú©Û’ دردناک عذاب Ú©Û’ بارے میں مزید اور بیشتر آگاہی کےلئے مناسب ہے یہاں پر امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل Ú©ÛŒ گئی ایک مفصل حدیث بیان کریں Û”

”بینا رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم ذات یوم قاعداً اذ اتاہ جبرئیل علیہ السلام  Ùˆ ھوکئیب حزین متغیر اللون۔ فقال رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم یا جبرئیل‘ مالی اراک کئیبا حزینا!ØŸ فقال یا محمد Ø›



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next