معاد جسمانی اور روحانی



اس آیت میں صراحت کے ساتھ اسی ہڈی کو جو اس وقت مٹی اور دھول ہوچکی ہے اس کے زندہ کرنے کے بارے میں اعلان فرمارہا ہے اور قدرت خداوندی اس وقت کو یاد دلاتی ہے کہ یہ ہڈیاں نہیں تھیں تب تو انھیں خلق کردیا اور اب تو فقط موجود ہڈیوں کو جمع کرنا ہے ۔

٢۔( ایحسب الانسان ان لن نجمع عظامہ)(١)

کیا یہ انسان یہ خیال کرتاہے ہم اس کی ہڈیوں کو جمع نہ کر سکیں گے ۔

آیت غلط سوجھ بوجھ اور فکررکھنے والے انسان اور منکر قیامت کے بارے میں ہے، اور ایسے انسان کی سرزنش کر رہی ہے اور بوسیدہ ہڈیوں کی جمع کرنے کو بتاتی ہے کہ جو جمع آوری متفرع پر تفرق ہے.

یہ تمام بوسیدہ ہڈیاں جو تمہارے ظاہری بدن کے اجزاء ہیں اس سر زنش کے ساتھ منکرین قیامت کو یاد دلایاگیاہے کہ ہم ان ہڈیوں کو جمع کریں گے ۔

٣۔( وانظر الی العظام کیف ننشزہا ثم نکسوہا لحما فلما تبین لہ قال اعلم ان اللّٰہ علی کل شیء قدیر)۔(٢)

پھر ان ہڈیوں کو دیکھو کہ ہم کس طرح جوڑ کر ان پر گوشت چڑھاتے ہیں پھر جب ان پر یہ بات واضح ہوگئی تو بیساختہ آوازدی کہ مجھے معلوم ہے کہ خدا ہر شے پر قادر ہے

..............

(١)قیامت: ٣

(٢)بقرہ:٢٥٩



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next