معاد جسمانی اور روحانی



٢۔''عن الصادق ں قال: اذا اراد اللّٰہ ان یبعث الخلق امطر السماء اربعین صباحا فاجتمعت الاوصال ونبتت اللحوم''۔(٢)

حضرت امام جعفرصادقـ نے فرمایا: جب خداوند عالم لوگوں کو زندہ کرنا چاہے گا تو چالیس دن تک زمین پر بارش ہوتی رہے گی ،اس وقت وہ تمام اعضاء جمع ہونگے اوران پر گوشت چڑھیں گے ۔

٣۔عن الصادق قال: اتی جبرئیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہفاخذہ وفاخرجہ الی البقیع فانتہی بہ الی قبر فصوت بصاحبہ فقال : قم باذن اللّٰہ ، فخرج منہ رجل ابیض الراس واللحیة یمسح التراب عن وجہہ وہو یقول : الحمد للّٰہ واللّٰہ اکبر ، فقال جبرئیل : عدبادن اللّٰہ ، ثم انتہی بہ الی قبر اٰخر ،فقال : قم باذن اللّٰہ فخر ج منہ رجل مسود الوجہ وہو یقول : یا حسرتاہ یا ثبور اہ،ثم قال لہ جبرئیل : عدالی ماکنت باذن اللّٰہ ،فقال: یا محمد ہکذا یحشرون یوم القیامة، والمؤمنون یقولون ہذالقول ، وہؤلاء یقولون ماتری''(3)

حضرت امام صادق ـ سے منقول ہے کہ جناب جبرئیل حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ کی خدمت میں تشریف لائے اور حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ کو بقیع کی طرف لے گئے وہاں ایک قبر پر پہنچے تو صاحب قبر کو آواز دی اور کہا : خداوند کریم کی اجازت سے قبر سے اٹھ جائو !، اتنے میں ایک شخص جس کے سر کے بال اور داڑھی سفید ہوچکی تھی قبرسے باہر آیا اس کی حالت یہ تھی کہ وہ اپنے بدن سے مٹی کو جھاڑ رہا تھا اور کہتا تھا : الحمد للّٰہ ،واللّٰہ اکبر، جبرئیل ـنے کہا خدا وند عالم کے اذن سے دوبارہ پلٹ جائو ، اس کے بعد دوسری قبر پر لے گئے اور کہاخداوند عالم کے اذن سے اٹھ جائو، اتنے میں ایک شخص قبر سے باہر آیاجس کا چہرہ سیاہ تھا ، وہ کہہ رہا تھا ''یا حسرتاہ یا ثبوراہ!''(ہائے افسوس ہائے ہلاکت) جبرئیل ـنے کہا : جس حالت میں تھے پلٹ جائو! اس کے بعد جبرئیل ـنے کہا: یا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ ! لوگ ایسی حالت میں روز قیامت محشور ہونگے مومنین حشر کے وقت یہ کلمات زبان پر جاری کریں گے دوسرے لوگ بھی اس طرح محشور ہونگے جو کچھ آپۖ نے دوسرے صاحب قبر سے ملاحظہ کیا ۔

آیات اور روایات کے مجموعہ سے (میں نے کچھ آیات اور روایات کو نمونہ کے طور پر نقل کیا )بخوبی استفادہ کیاگیا کہ روز قیامت انسانوں کی روح ، دنیوی ابدان کے ساتھ محشور ہوگی۔

..............

(١) احتجاج ج٢ ص٢٤٦

(٢) بحارالانوار ،کتاب العدل والمعاد با اثبات الحشر والکیفیتہ، ج٨ ،٣٣٧۔

(3) بحارالانوار ،کتاب العدل والمعاد با اثبات الحشر والکیفیتہ، ج٨ ،٣٩٧۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next