معاد جسمانی اور روحانی



کیونکہ ان کے نزدیک معاد و قیامت متفرق شدہ مادی اجزاء و اعضاء کا جمع کرنا ہے ۔ باقیماندہ اجزاء اصلی کے ساتھ ان تمام اجزاء کو جمع و محشور کرنا ہے ۔ یہاں تک کہ کہتے ہیں :کسی صاحب فکرو نظر پر یہ بات مخفی نہیں ہے کہ نشاة دوم وجود سے ہٹ کر ایک دوسرا ہی ماجرا ہے ۔

اس دنیا کی خلقت خاک و آب اور مٹی سے ہے اور یہ موت و حشر خداوند عالم کی جانب سفر کی ابتداء ہے یا یہ اس ( خداوند عالم ) کی جانب قرب کی ابتدا ہے نہ کہ مادی خلقت و خاکی بدن کی طرف پلٹنا۔

جو کچھ بیان کیا گیا اس سے قرآن کریم اور معتبر احادیث سے مستفاد و مطالب اور آخوند ملاصدرا کے نظریہ میں فرق و تغایر واضح ہوجاتا ہے ۔

ہاں ملاصدرا نے اسی جسم و جسمانیت اور اس کے امثال کا ذکر متعدد بار کیا ہے مگر اس کی تصریح میں بیان کیا ہے کہ مراد اس بدن سے ،عنصری و مادی بدن نہیں ہے ۔

..............

(١)اسفار ،ج٩،ص١٥٣،طبع بیرت ۔ و در صفحات ١٢،٣٩، ١٤٨، ١٥٣،١٥٦،١٥٧، ١٦٦، ١٧٤، ١٧٦،١٧٨،ان صفحات میں اسی طرح کے مطالب بھی واضح بیان ہوئے ہیں۔

 

ملاصدرا کے نظریہ کی رد میں تین برجستہ شخصیتوں کے اقوال

اس بحث کے خاتمہ پرتین اہم علمی صاحب تقویٰ شخصیتوں کے اقوال کو نقل کرتے ہیں وہ برجستہ شخصیتیں مرحوم آیةاللہ مرزا احمد آشتیانی ، آیة اللہ حاج شیخ محمد تقی آملی رحمة اللہ علیہ اورآیة اللہ سید احمد خوانساری رحمةاللہ علیہ ہیں کہ جنھوں نے مطالب کی اچھی طرح سے شرح کی ہے اور ملاصدرا کے نظریہ کی رد اور مخالفت میں شرعی دلیلوںکو کتاب خدا اور سنت نبوی واحادیث کے ذریعہ ثابت کیا ہے اس کو آپ حضرات کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے ملاحظہ فرمائیں :۔

١۔مرحوم مرزا احمد آشتیانی، اصل معاد کو ثابت کرنے کے بعد فرماتے ہیں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next