انا قتيل العبره



امام زین العابدین (ع) سے روایت ہے کہ جب امام حسین (ع) کی شہادت ہوئی تو کوے نے خود کو آپ کے خون میں غلطان کرکے گریہ کیا پھر وہاں سے اڑتا ہوا مدینہ جاپہونچا اور امام حسین (ع) کی بیٹی جناب فاطمہ صغری کے گھر کی دیوار پر بیٹھ گیا جب بی بی نے اس کو دیکھا تو شدید گریہ فرمایا ۔ ۔ ۔(13)

پرندوں میں سب سے زیادہ جس کو امام حسین (ع) کی شہادت پر صدمہ پہونچا وہ پرندہ الو ہے ۔ اس سلسلے میں امام ہشتم حضرت علی رضا (ع) فرماتے ہیں : کہ یہ پرندہ حضرت رسول خدا(ص) کے زمانے میں گھروں اور محلوں میں رہتا تھا اور جب کوئی انسان کچھ کھارہا ہو تو اس کے سامنے آکر بیٹھ جاتا اور لوگ بھی اس کو کچھ نہ کچھ کھانے کو دیتے تھے وہ اسے کھا کر پھر اڑ جاتا تھا لیکن جب امام حسین (ع) شہید ہوئے تو اس نے آبادیوں کو چھوڑ دیا اور ویرانے، پہاڑوں اور صحراؤں کو بسا لیا اور کہنے لگا تم بدتریں قوم ہو کیونکہ تم نے اپنے نبی (ص) کے فرزند کو شہید کردیا مجھے اب تم پر بھروسہ نہیں رہا (14)

اسی طرح امام صادق (ع) فرماتے ہیں : الو پورے دن روزہ رکھتا ہے اور رات آنےپر خدا کے رزق سے افطار کرتا ہے (15) پھر اس وقت سے لیکر صبح تک امام حسین پر نوحہ وماتم کرتا ہے ۔

اسی طرح امام حسین (ع) کے ذوالجناح نے بھی آپ کی شہادت کے بعد شدید گریہ کیا ہے ۔ ارباب مقاتل کے مطابق آپ کے دلدل نے قریب کھڑے ہو کر اپنے منھ اور پیشانی کو آپ کے خون سے رنگین کیا اور ٹاپوں کو زمین پر مارنا اور ہنہنانا شروع کردیا یا ساتھ ہی ساتھ اس کی آنھکوں سے اشک بھی جاری تھے (16)

اسی طرح امام جعفر صادق (ع) سے روایت ہے کہ امام حسین (ع) کی شہادت پر دشت و بیابان میں جنگلی حیوانات نے اور سمندر میں مچھلیون نے شدید گریہ کیا تھا (17)

اسی طرح حیوانات Ú©Û’ گریہ Ùˆ ماتم Ú©ÛŒ داستان علامہ میزا طبرسی نوری Ù†Û’ جناب  آخوند ملا زین العابدین سلماسی سے یوں نقل کیا ہے میں اپنے بھانجے کلباسی مرحوم اور بعض زائروں Ú©Û’ ہمراہ حضرت امام رضا (ع) Ú©ÛŒ زیارت سے واپس آرہا تھا ہم سب Ù†Û’ ہمدان شہر Ú©Û’ قریب الوندنامی پہاڑ Ú©Û’ دامن میں خیمہ لگادئے اور آرام کرنے Ù„Ú¯Û’ جب شام ہونے Ù„Ú¯ÛŒ تو وادی میں ایک سفید دکھائی دے Û” ہم سب Ù†Û’ غور کیا تو سمجھ میں آیا کہ ایک بوڑھا شخص سفید داڑھی اور چھوٹے سے عمامے کیساتھ بیٹھا ہوا ہے ہم اس Ú©Û’ نزدیک گئے Û” جب اس Ú©Û’ بارے میں معلومات حاصل کرنا شروع کیا تو اس Ù†Û’ بتایا میں ہمدان کا رہنے والا ہوں Û” میں ہمیشہ اس بلندی پر آکر نماز مغرب پڑھتا ہوں ایک دفعہ جب میں یہاں نماز Ù¾Ú‘Ú¾ رہا تھا تو اچانک ایک دفعہ جب میں یہاں نماز Ù¾Ú‘Ú¾ رہا تھا تو اچانک ایک عجیب قسم کا شور Ùˆ غل سنائی دیا میں Ù†Û’ نماز Ú©Ùˆ جلدی تمام کرکے اب جو گھوم کر دیکھاتو دم بخوررہ گیا Û” کیا دیکھتا ہوں کہ مختلف قسم Ú©Û’ وحشی حیوانات جن میں شیر، چلتا، بھیریا، ہرن وغیرہ شامل ہیں ( جن کا عام طور پر ایک جگہ جمع ہونا تقریباً محال ہے ) جن کا عام طور پر ایک جگہ جمع ہونا تقریباً محال ہے ) ایک دائرہ Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہیں اور اپنے اپنے منھ سے عجیب Ùˆ غریب قسم Ú©ÛŒ اواز یں نکال رہے ہیں میں یہ دیکھ کر لرز گیا مگر پھر سوچنے لگا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ سب ایک دوسرے Ú©Û’ جانی دشمن ہونے Ú©Û’ باوجود ایک جگہ اکٹھے ہوگئے ہیں ضرور کوئی بات ہے یک لحظہ میرے  ذہن میں بجلی کوندی مجھے یاد آیا کہ آج شب عاشورہ ہے اور یہ سب گریہ Ùˆ ماتم Ú©Û’ لئے جمع ہوئے ہیں میں بھی اپنی جگہ سے اٹھااور سر سے عمامہ پھینک کر Ø¢Ú¯Û’ بڑھا اور خود Ú©Ùˆ زمین پر گرا کر سرو صورت پیٹنے لگا پھرحسین حسین کہتا ہوا ان Ú©ÛŒ طرف بڑھنے لگا ان سب Ù†Û’ مجھے اپنے قریب دیکھ کر راستہ دیا اور پھر وہ سب میرے چاروں طرف دائرے Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوگئے ان میں سے بعض خود Ú©Ùˆ زمین پر گرائے دے رہے تھے اور بعض اپنے سروں Ú©Ùˆ زمین پرپٹک رہے تھے اس طرح وہ سب ماتم کررہے تھے یہ سلسلہ پوری رات جاری رہا یہاں تک کہ صبح قریب آگئی اس وقت وہ سب ایک ایک کرکے وہاں سے Ú†Ù„Û’ گئے Û” اس سال سے آج تک ہر شب عاشورہ وہ سب اکٹھا ہوتے ہیں اور اسی طرح گریہ Ùˆ ماتم کرتے ہیں آج 18 سال گذرگئے یہاں پر آتا ہوں اور اگر تاریخ یا مہینہ میں دھوکا ہوجاتا ہے تو ان جانوروں Ú©ÛŒ عزاداری سے شب عاشورہ کا پتہ لگا لیتا ہوں (18)

ان روایات اور واقعات کی روشنی میں یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ امام حسین (ع) کی شہادت کا اثر صرف بنی آدم ہی پر نہیں ہوا بلکہ کل کائنات نے آپ پر نوحہ و ماتم کیا ہے اسی وجہ سے آنحضرت نے فرمایا تھا کہ : انا قتیل العبرة ( میں کشتہ گریاں ہوں )(19)

ہمارا سلام ہو اس عظیم شہید پر جس کی شہادت نے بے جان اسلام میں نئی روح پھونک دی اور جس کے مصائب و آلام پر زمین و آسمان ہی نہیں بلکہ تمام مخلوقات نے گریہ کیا خداوندا! ہمیں بھی اس عظمت ذات کے توسط سے اپنے نزدیک آبرومند قرار دے اور دنیا و آخرت میں آنحضرت کی ہمراہی نصیب فرما نیز روز قیامت آنحضرت اور ان کے باوفا جاں نثاروں کے ساتھ قرار دے (20) آمین

-----------------------------------------------------------

(1)زیارت ناحیہ صفحہ 43 ۔



back 1 2 3 4 next