ابوحنیفہ کے ساتھ امام جعفر صادق (علیہ السلام) کا مناظرہ



امام صادق (علیہ السلام) کے علم و فضل کے متعلق ابوحنیفہ کا اعتراف

سوال :  ابوحنیفہ Ù†Û’ امام صادق (علیہ السلام) Ú©Û’ علم وفضل کا کس طرح اعتراف کیا ہے ØŸ

جواب :  ابوحنیفہ Ù†Û’ کہا ہے : میں Ù†Û’ جعفر بن محمد سے زیادہ فقیہ کسی کونہیں پایا ØŒ جس وقت منصور Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ بلایا تو ایک شخص Ú©Ùˆ میرے پاس بھیجا اور کہا : اے ابوحنیفہ یقینا لوگ جعفر بن محمد Ú©Û’ گرویدہ ہوگئے ہیں لہذا تم ایسے سخت مسائل تیار کرو تاکہ ان کا امتحان لیا جائے Û”

ابوحنیفہ کہتے ہیں : میں نے چالیس مسئلہ آمادہ کئے ۔ منصور ''حیرہ'' میں تھا ، میں وہاں داخل ہوا تو میں نے دیکھا کہ جعفر بن محمد اس کے داہنی طرف بیٹھے ہوئے ہیں ، میں ان کو دیکھ کر اس طرح مرعوب ہوگیاکہ کبھی بھی اس طرح منصور سے مرعوب نہیں ہوا تھا ، میں نے سلام کیا ، اس نے مجھے ہاتھ سے بیٹھنے کا اشارہ کیا اور میں بیٹھ گیا ۔ اس کے بعد منصور نے امام صادق (علیہ السلام) کی طرف رخ کرکے کہا : اے ابوعبداللہ ! یہ ابوحنیفہ ہیں ۔ امام علیہ السلام) نے فرمایا : جی ہاں۔ ... پھر میری طرف رخ کرکے کہا : اے ابوحنیفہ ! تم اپنے سوالوں کے جواب ابوعبداللہ (جعفر صادق ) علیہ السلام سے پوچھ لو ۔ میں نے سوال کرنے شروع کئے اور وہ بھی جواب میں فرماتے تھے : تم یہ کہتے ہو ، اہل مدینہ یہ کہتے ہیں اور ہم یہ کہتے ہیں ،کبھی ہم ان کی پیروی کرتے ہیں اور کبھی مخالفت کرتے ہیں ۔ میں نے چالیس سوال کئے اور ا نہوں نے اسی طرح جواب دئیے ۔ کیا ہمارے لئے روایت بیان نہیں کی گئی ہے کہ سب سے زیادہ عالم وہ ہے جو لوگوں کے مختلف نظریات کو جانتا ہو (١)۔ (٢) ۔

١۔ جامع مسانید ابى حنیفه، ج 1، ص 222 ; تذکرة الحفّاظ، ج 1، ص 157.

٢۔ اهل بیت از دیدگاه اهل سنت، على اصغر رضوانى، ص 92.



back 1 next