امامت قرأن و حديث کی روشنی ميں



<وَاشْرِکْہُ فِیْ اٴَمْرِیْ>[36]

”اور میرے کام میں اس کو میرا شریک بنا“

۴۔ حضرت علی علیہ السلام خلیفہ رسول ھیں ، جیسا کہ جناب ھارون جناب موسیٰ کے خلیفہ تھے:

<وَقَالَ مُوْسٰی لِاَخِیْہِ ہَارُوْنَ اخْلُفْنِی فِیْ قَوْمِی>[37]

”(اورچلتے وقت ) موسی نے اپنے بھائی ھارون سے کھا کہ تم میری قوم میں میرے جانشین هو“

ÛµÛ” امامت نبوت سے مشتق Ú¾Û’ کیونکہ حدیث میں ضمیر ”انتَ“ امامت Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرتی Ú¾Û’ اور لفظ ”منّی“ نبوت Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرتی Ú¾Û’ اور یھاں پر حرف ”جر “نشو ونمو اور وجود Ú©Û’ معنی میں Ú¾Û’ اور یہ نشو ونما اس بات Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرتے ھیں کہ یہ دونوں درجہ میں برابر ھیں تب Ú¾ÛŒ تو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمنے فرق Ú©Ùˆ واضح کرتے هوئے فرمایا: 

”الا انہ لا نبی بعدی“ (مگر میرے بعد کوئی نبی نھیں)

اور جب جناب موسیٰ (ع)نے خدوندعالم سے درخواست کی کہ ان کے اھل سے ان کا وزیر معین کردے (جیسا کہ مذکورہ آیت بیان کرتی ھے) تو یہ درخواستِ جناب موسیٰ اس بات پر بھی دلالت کرتی ھے کہ نبی کی خلافت ووزارت خدا کے حکم سے هوتی ھے لوگوں کے انتخاب اور اختیار سے نھیں۔

قارئین کرام !   جب Ú¾Ù… ”حدیث منزلت“ Ú©Û’ بارے میں غور وفکر کرتے ھیں تو یہ بھی واضح هوجاتا Ú¾Û’ کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمنے یہ سب Ú©Ú†Ú¾ فقط حضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ اکرام اور تجلیل Ú©ÛŒ غرض سے نھیں بیان کیا بلکہ اس Ú©Û’ پسِ پردہ ایک بہت اھم مقصد تھا اور وہ یہ کہ آپ امت Ú©Ùˆ اس بات پر متوجہ کرنا چاہتے تھے کہ نبی اپنے بعد حکومت Ú©ÛŒ ریاست اور کشتی اسلام Ú©ÛŒ مھار کس Ú©Û’ ھاتھ میں دے کر جارھے ھیں۔

اور جیسا کہ یہ حدیث شریفہ اشارہ کرتی ھے کہ حضرت علی (ع)،نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلمکے ساتھ شریک ھیں لیکن یہ شرکت کسی تجارت، صنعت او رزراعت میں نھیں ھے بلکہ آپ کی شرکت دین اور اسلام میں ھے اور اسلام میں پیش آنے والی تمام زحمتوں کو برداشت کیا اور دین کی اھم ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کی،اور چونکہ ایک معمولی انسان شرکت کے حدود کو آسانی سے نھیں سمجھ سکتا (خصوصاً جبکہ یہ بھی معلوم هو کہ جناب ھارون نبی بھی تھے) اسی وجہ سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلمنے حدیث منزلت میں ایسی قید لگادی تاکہ اشکال نہ هونے پائے اور اس شرکت کی حدود بھی معین کردی اسی وجہ سے مطلق طور پر نبوت کی نفی کردی اور نبوت کو شرکت کے حدود سے نکالتے هوئے فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next