امامت قرأن و حديث کی روشنی ميں



اسی طرح امام حسین علیہ السلام کی طرف اشارہ کرکے فرمایا:

”ہذا امام ، ابن امام اخو امام، ابو الائمة “[48]

(یہ خود بھی امام ھیں اور امام کے بیٹے ، امام کے بھائی او رنو اماموںکے باپ ھیں)

اور اس طرح بہت سی روایات موجود ھیں جن سے کتب حدیث وتاریخ بھری پڑی ھیں اور ان میں امامت کی بحث تفصیل کے ساتھ بیان کی گئی ھے۔

دوسرا طریقہ:

گذشتہ امام کے ذریعہ آنے والے امام کا بیان، اورچونکہ گذشتہ امام کا بیان ،حجت اور دلیل هوتاھے اور اس پر یقین رکھناضروری ھے جبکہ ھم گذشتہ امام کی امامت پر ایمان رکھتے ھیں اور ان کو صادق اور امین جانتے ھیں۔[49]

اب رھا ائمہ  (ع) کا بارہ هونا نہ Ú©Ù… نہ زیادہ تو اس سلسلہ میں بھی بہت سی روایات موجود ھیں[50] اور ھمارے لئے یھی کافی Ú¾Û’ کہ اس مشهور ومعروف حدیث نبوی Ú©Ùˆ مشهور ومعروف شیوخ Ù†Û’ بیان کیا Ú¾Û’ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمنے ارشاد فرمایا:”لایزال الدین قائما حتی تقوم الساعة ویکون اثنا عشر خلیفة Ú©Ù„Ú¾Ù… من قریش“ [51]

 (دین اسلام قیامت تک باقی رھے گا او رتمھارے بارہ خلیفہ هوں Ú¯Û’ جو سب Ú©Û’ سب قریش سے هوں Ú¯Û’)

ایک دوسری حدیث میں اس طرح ھے:

”ان ہذا الامر لا ینقضی حتی یمضی فیہ اثنا عشر“[52]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next