امامت قرأن و حديث کی روشنی ميں



”اس دن کو یاد کرو جب ھم تمام لوگوں کو ان کے پیشواوٴں کے ساتھ بلائیں گے۔“

اسی طرح قرآن مجید میں دوسری جگہ پر لفظ ”امام“ استعمال هوا ھے۔

 Ù…عنی خلیفہ:  جیسا کہ عربی لغت بیان کرتی Ú¾Û’ : امیر، سلطان اعظم او راپنے سے ماقبل Ú©Û’ جانشین Ú©Ùˆ خلیفہ کھا جاتا Ú¾Û’Û”[6]

لہٰذا خلافت کے معنی امارت، سلطنت اور کسی کے قائم مقام کے ھیں۔

اور اسی معنی میں قرآن مجید میں لفظ ”خلیفہ“ ، ”خلائف“ اور” خلفاء“ استعمال هوا ھے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ هوتا ھے:

<اِنِّیْ جَاعِلٌ فِیْ الْاَرْضِ خَلِیْفَةً>[7]

”میں (اپنا) ایک نائب زمین میں بنانے والا هوں“

<یَادَاوٴُدَ اِنَّا جَعَلْنَاکَ خَلِیْفَةً فِی الْاَرْضِ>[8]

”اے داؤد ھم نے تم کو زمین میں (اپنا) نائب قرار دیا“

<هوالَّذِیْ جَعَلَکُمْ خَلاٰئِفَ الْاَرْضِ>[9]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next