امامت قرأن و حديث کی روشنی ميں



۲۔مسلمانوں کے درمیان متفقہ احادیث نبوی میں امام مہدی کی شناخت او رتعین۔

۳۔ امکانِ غیبت اور اس کے دلائل۔

لہٰذا اس سلسلہ میں تفصیلی معلومات کے لئے آئندہ باب میں رجوع فرمائیں۔

قارئین کرام !    بحث ”امامت“ عقل وروایات Ú©ÛŒ روشنی میں آپ Ù†Û’ ملاحظہ فرمائی اور امامت Ú©Û’ سلسلہ میں ”احادیث“ صاف اور واضح طور پر ملاحظہ کیں۔

نیز ائمہ  (ع)Ú©ÛŒ پاک وپاکیزہ زندگی، سیرت اور علمی عظیم آثار پر بھی توجہ فرمائی۔ کیا ان سب حقائق Ú©Ùˆ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ بعد بھی کوئی شخص یہ کہہ سکتا Ú¾Û’ کہ شیعہ یهودیوں Ú©Û’ پیروکار ھیں اوردائرہ اسلام سے خارج ھیں؟! اسی طرح گذشتہ وضاحت Ú©Û’ بعد بھی کیا کوئی یہ کہنے میں حق بجانب هوگا کہ شیعیت کا ظهور خلافت عثمان بن عفان Ú©Û’ زمانہ میں هوا، اور مسلمانوں Ú©Û’ ایک گروہ Ù†Û’ قیام کیا۔

کیا عبد اللہ بن سبا کو شیعیت کا موٴسس کھا جاسکتا ھے کہ اس نے اسلام کا لبادہ پہن کر اسلام کو نابود کرنے کی کوشش کی؟!

اور کیا تاریخ میں عبد اللہ بن سبا کا وجود ھے جس کی طرف شیعیت کی ایجاد کی نسبت دی جائے؟!

اب ھم اس سلسلہ میں مورخین کے نظریات قلمبند کرتے ھیں:

۱۔ ڈاکٹر برنارڈلویس نے عبد اللہ بن سبا کا وجود صرف خیالی بتایا ھے اور اس بات کی تاکید کی ھے کہ مختلف زمانے میں ابن سبا کی طرف نسبت دینا متاخرین علماء کی من گھڑت کھانی ھے۔[93]

۲۔ڈاکٹر طٰہ حسین صاحب Ù†Û’ ابن سبا Ú©ÛŒ طرف منسوب تمام واقعات Ú©Ùˆ نا قابل قبول مانا Ú¾Û’ اور مورخین Ú©ÛŒ روایات پر حاشیہ  لگاتے هوئے کھا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next