امامت قرأن و حديث کی روشنی ميں



[28] یہ بات قابل توجہ ھے کہ جو لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلمکی وفات کے بعد انتخاب کے قائل تھے لیکن جناب ابوبکر نے اپنے بعد نص (جناب عمر کی خلافت کی وضاحت) کی توپھر انھوں نے بھی نص کے بارے میں کہنا شروع کردیا اور علت یہ بیان کی کہ عام حالت میں نص ھی کے ذریعہ اپنے بعد والے کو معین کرتے ھیں لیکن چونکہ اس وقت فتح کی جنگ تھی (یعنی مسلمان دوسرے شھروں کو فتح کرنا چاہتے تھے) اور سرکشی وبغاوت کرنے کا خوف تھا (لہٰذا رسول اسلام نے کسی کی خلافت پر واضح بیان نھیں دیا)

[29] سورہ آل عمران آیت ۱۴۴.

[30] نظریة الامامة ص ۶۲۔

[31] سورہ شعراء آیت ۲۱۴۔

[32] اس روایت Ú©Ùˆ خلاصہ کرکے نقل کیا Ú¾Û’ØŒ تاریخ طبری ج۲ص ۳۱۹،۳۲۱۔ مطبوع دار المعارف، مصر  ۱۹۶۱ء Û” اور جیسا کہ ڈاکٹر محمد حسین ھیکل Ù†Û’ اپنی کتاب ”حیاة محمد“ ص۱۰۴ Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ ایڈیشن میں اس حدیث Ú©Ùˆ نقل کیا لیکن دوسرے ایڈیشن میں اس حدیث کوحذف کردیا، قارئین کرام اس حدیث Ú©Û’ مصادر اور سندوں Ú©Ùˆ کتاب الغدیر ج۲ ص ۲۵۲تا Û²Û¶Û° پر ملاحظہ فرمائیں۔

[33] صحیح مسلم ج۷ص ۱۲۰، اس حدیث کی سند اور منابع کے سلسلہ میں کتاب الغدیر جلد اول ص۴۸تا ۴۹ وج۳ص ۱۷۲تا ۱۷۶ ملاحظہ فرمائیں۔

[34] سورہ طٰہ آیت ۲۹۔

[35] سورہ طٰہ آیت ۳۰۔

[36] سورہ طٰہ آیت ۳۲۔

[37] سورہ اعراف آیت۲ ۱۴۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next