امامت قرأن و حديث کی روشنی ميں



مسلم نے بھی اس حدیث کو آٹھ سندوں کے ساتھ اپنی کتاب میں نقل کیا ھے، اور ا ن میں سے ایک حدیث میں اس طرح آیا ھے:

   ”جابر بن سمرہ؛ قال: انطلقتُ الی رسول اللّٰہ ومعی ابی، فسمعتہ، یقول: لایَزَالُ ہذَا الدین عَزِیزاً مَنِیعاً اِلیٰ اِثْنیٰ عَشَرَ خلیفة،ً قال کلمة ،صَمَّنِیْہَا الناس،ُ فقلتُ لابی ما قال؟ قال :Ú©Ù„Ú¾Ù… من قریش“ ØŒ   صحیح مسلم جلد Û¶ ،کتاب الامارہ ،باب۱ حدیث۱۸۲۱،کتاب الامارہ Ú©ÛŒ حدیث نمبر۹۔

  ترجمہ:۔…جابر بن سمرہ کہتے ھیں کہ: ایک مرتبہ میں اپنے والد بزرگوار Ú©Û’ ساتھ خدمت رسول خدا سے مشرف هوا تو میں Ù†Û’ رسول سے سنا کہ آپ فرما رھے تھے کہ: یہ دین الٰھی بارہ خلفاء تک عزیز اور غالب رھے گا ØŒ اس Ú©Û’ بعد دوسرا جملہ میں نہ سن سکا کیو نکہ صدائے مجلس سننے سے حائل هوگئی تھی، لیکن میرے پدر بزرگوار Ù†Û’ کھا :وہ جملہ یہ تھا کہ: تمام یہ بارہ خلفاء قریش سے هوں Ú¯Û’Û” (مترجم)Û”

[52] صحیح مسلم ج۶ص۴۔

[53] حلیة الاولیاء جلد اول ص ۶۳۔

[54] الارشاد ، شیخ مفید ص ۳۔

[55] سب سے پھلے مسلمان کو تعین کرنے کے سلسلہ میں کتاب الغدیر ج۳ ص ۱۹۲ تا ۲۰۹ پر رجوع فرمائیں کیونکہ وھاں پر ۶۶/اصحاب اور تابعین کے اقوال نقل کئے ھیں کہ حضرت علی علیہ السلام ھی سب سے پھلے مسلمان ھیں۔

[56] جناب فاطمہ زھرا (ع) آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©ÛŒ اکلوتی بیٹی تھیں اس سلسلہ میں باب نبوت ص  Û²Û´Û³/ کا حاشیہ ملاحظہ فرمائیں۔

[57] چنانچہ رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے پیشن گوئی کی تھی کہ خوارج آپ سے جنگ کریں گے ، مراجعہ کریں تاریخ بغداد ج۸ص ۳۴۰، وج۱۲ص ۱۸۷، والاستیعاب ج۳ص۵۳۔

[58] اس شب میں آپ کی شھادت کے سلسلہ میں مروج الذھب ج۲ ص ۲۹۱، الکافی جلد اول ص ۴۲۵، ارشاد ص ۶ ،اور جیسا کہ طبری نے اپنی تاریخ ج۵ص ۱۴۳ میں بیان کیا ھے کہ عبد الرحمن بن ملجم نے آپ کو ۱۷ ویںیا ۱۹ویں کی شب کو ضربت لگائی اور ضربت کے بعد آپ دو دن تک زندہ رھے لہٰذا طبری کی ایک روایت کے مطابق ۲۱ویں شب کو آپ کی شھادت واقع هوئی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next