اسلامی بیداری عالمی کانفرنس تہران



اس میں اور عوام کے دوش پر آگے بڑھنے والی تحریک میں بہت فرق ہے۔ اس وقت عوام دل و جان سے میدان عمل میں مصروف پیکار ہیں اور اپنی مجاہدت و فداکاری سے دشمن کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

آج عوام خود نعروں کا تعین کر رہے ہیں، اہداف کی نشاندہی کر رہے ہیں، دشمنوں کی شناخت اور ان کے تعاقب کا اہم کام انجام دے رہے ہیں، مطلوبہ مستقبل کا اجمالی ہی سہی ایک خاکہ تیار کر چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ "سازشی خواص" کو اور خاص طور پر دشمن سے وابستہ داخلی عناصر کو انحراف پیدا کرنے، دشمن سے ساز باز اور سمت کو مکمل طور پر دگرگوں کر دینے کا موقع نہیں دے رہے ہیں۔

عوامی تحریک کی صورت میں ممکن ہے کہ انقلاب کا عمل سست رفتاری سے آگے بڑھے لیکن بے ثباتی اور سطحی فکر سے دور رہے گا، یہ ا ایسا کلمہ طیبہ ہے جو اس کلام خداوندی کا مصداق ہے:

أَ لَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُها ثابِتٌ وَ فَرْعُها فِي السَّماءِ (ابراهیم ـ 24)

(کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالی نے کس طرح کلمہ طیبہ کی مثال شجرہ طیبہ سی دی جس کی جڑ زمین میں اور شاخیں آسمان میں پھیلی ہوئی ہیں)

میں نے جیسے ہی ٹیلی ویزن سے التحریر اسکوائر پر مصر کی مایہ ناز قوم کی شجاعت کا مشاہدہ کیا، مجھے پورا یقین ہو گیا کہ کامیابی اس انقلاب کا مقدر ہے۔ میں ایک حقیقت آپ کے سامنے بیان کرنا چاہتا ہوں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی تشکیل مغرب و مشرق کی دنیا پرست حکومتوں کے اندر عظیم زلزلے کا باعث بنی اور جس نے مسلمان قوموں کے اندر عدیم المثال جوش و جذبہ بھر دیا، ہمیں یہ توقع تھی کہ مصر دوسرے ملکوں سے پہلے قیام کرے گا۔ مصر میں جہاد، روشن خیالی اور عظیم مجاہد و مدبر شخصیات کی تربیت کی وجہ سے ہمارے دلوں میں یہ امید پیدا ہوئی تھی لیکن مصر سے ہمیں کوئی واضح آواز سنائي نہیں دے رہی تھی۔ میں مصری عوام کے لئے اپنے دل ہی دل میں ابو فراس کا یہ شعر گنگنایا کرتا تھا کہ

اَراکَ عَصِیَّ‌ الدَّمعِ شیُمتُک الصبر ـ اَما لِلهوی نهیٌ علیک و لا امرٌ ..؟

(میں دیکھ رہا ہوں کہ تو اپنے آنسو پی رہا ہے اور تجھ بر صبر غالب ہے کیا خواہشات تجھے کسی چیز کے لئے برانگیختہ نہیں کرتیں)

جب میں نے التحریر اسکوائر اور مصر کے دیگر شہروں کے مناظر دیکھے تو مجھے میرے سوال کا جواب مل گیا۔ مصری قوم نے اسی دل کی آواز سے مجھے جواب دیا کہ

بَلی اَنَا مُشتاقٌ و عِندِیَ لَوعةٌ ولکنَّ مِثلی لایُذاعُ لهُ سِرٌّ ..



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next