ايمان ابوطالب



 

''اہل قريش اس وقت تك كبھى ميرے خلاف ناپسنديدہ اقدام نہ كرسكے جب تك ابوطالب كى وفات نہ ہوگئي''_

 

4_ ايك طرف سے يہ بات مسلم ہے كہ پيغمبر اكرم (ص) كو ابوطالب كى وفات سے كئي سال پہلے يہ حكم مل چكا تھا كہ وہ مشركين كے ساتھ كسى قسم كا دوستانہ رابطہ نہ ركھيں ،اس كے باوجود ابوطالب كے ساتھ اس قسم كے تعلق اور مہرو محبت كا اظہار اس بات كى نشاندہى كرتا ہے كہ پيغمبر اكرم (ص) انھيں مكتب توحيد كا معتقد جانتے تھے، ورنہ يہ بات كس طرح ممكن ہوسكتى تھى كہ دوسروں كو تو مشركين كى دوستى سے منع كريں اور خود ابوطالب سے عشق كى حدتك مہرومحبت ركھيں_

 

5_ان احاديث ميں بھى كہ جو اہل بيت پيغمبر كے ذريعہ سے ہم تك پہنچى ہيں حضرت ابوطالب كے ايمان واخلاص كے بڑى كثرت سے مدارك نظر آتے ہيں، جن كا يہاں نقل كرنا طول كا باعث ہوگا، يہ احاديث منطقى استدلالات كى حامل ہيں ان ميں سے ايك حديث چوتھے امام عليہ السلام سے نقل ہوئي ہے اس ميں امام عليہ السلام نے اس سوال كے جواب ميں كہ كيا ابوطالب مومن تھے؟ جواب دينے كے بعد ارشاد فرمايا:

 

''ان ھنا قوماً يزعمون انہ كافر'' ، اس كے بعد فرماياكہ: '' تعجب كى بات ہے كہ بعض لوگ يہ كيوں خيال كرتے ہيں كہ ابوطالب كا فرتھے_ كيا وہ نہيں جانتے كہ وہ اس عقيدہ كے ساتھ پيغمبر(ص) اور ابوطالب پر طعن كرتے ہيں كيا ايسا نہيں ہے كہ قرآن كى كئي آيات ميں اس بات سے منع كيا گيا ہے (اور يہ حكم ديا گيا ہے كہ ) مومن عورت ايمان لانے كے بعد كافر كے ساتھ نہيں رہ سكتى اور يہ بات مسلم ہے كہ فاطمہ بنت اسدرضى اللہ عنہا سابق ايمان لانے والوں ميں سے ہيں اور وہ ابوطالب كى زوجيت ميں ابوطالب كى وفات تك رہيں_''

ابوطالب تين سال تك شعب ميں

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next