ايمان ابوطالب



 

'' خدا كے بندے اس سے خاص لگائو ركھتے ہيں اور جسے خدا وندمتعال نے اپنى محبت كے لئے مخصوص كرليا ہو اس شخص سے يہ لگائوبے موقع نہيں ہے_''

 

ابن ابى الحديد نے جناب ابوطالب كے كافى اشعار نقل كرنے كے بعد (كہ جن كے مجموعہ كو ابن شہر آشوب نے '' متشابہات القرآن'' ميں تين ہزار اشعار كہا ہے) كہتا ہے : ''ان تمام اشعار كے مطالعہ سے ہمارے لئے كسى قسم كے شك وشبہ كى كوئي گنجائشے باقى نہيں رہ جاتى كہ ابوطالب اپنے بھتيجے كے دين پر ايمان ركھتے تھے''_

 

3_ پيغمبر اكرم (ص) سے بہت سى ايسى احاديث بھى نقل ہوئي ہيں جو آنحضرت (ص) كى ان كے فدا كار چچا ابوطالب كے ايمان پر گواہى ديتى ہيں منجملہ ان كے كتاب '' ابوطالب مومن قريش'' كے مولف كى نقل كے مطابق ايك يہ ہے كہ جب ابوطالب كى وفات ہوگئي تو پيغمبر اكرم (ص) نے ان كى تشيع جنازہ كے بعد اس سوگوارى كے ضمن ميں جو اپنے چچا كى وفات كى مصيبت ميں آپ كررہے تھے آپ يہ بھى كہتے تھے:

 

''ہائے ميرے بابا ہائے ابوطالب ميں آپ كى وفات سے كس قدر غمگين ہوں كس طرح آپ كى مصيبت كو ميں بھول جائوں ، اے وہ شخص جس نے بچپن ميں ميرى پرورش اور تربيت كى اور بڑے ہونے پر ميرى دعوت پر لبيك كہى ، ميں آپ كے نزديك اس طرح تھا جيسے آنكھ خانہ چشم ميں اور روح بدن ميں''_

 

نيز آپ ہميشہ يہ كيا كرتے تھے :'' مانالت منى قريش شيئًااكرھہ حتى مات ابوطالب ''



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next