حضرت فاطمہ کی شہادت افسانہ نہیں



ابوبكر ابن ابى شيبہ (159-235) المصنَّف کی مؤلف ہیں. وہ صحیح سند کی توسط سی نقل کرتی ہیں کہ:

 

 Ø§Ù†Ù‘Ù‡ حين بويع لأبي بكر بعد رسول اللّه (صلى الله عليه وآله) كان علي Ùˆ الزبير يدخلان على فاطمة بنت رسول اللّه، فيشاورونها Ùˆ يرتجعون في أمرهم.

 

 ÙÙ„ما بلغ ذلك عمر بن الخطاب خرج حتى دخل على فاطمة، فقال: يا بنت رسول اللّه (صلى الله عليه وآله) Ùˆ اللّه ما أحد أحبَّ إلينا من أبيك Ùˆ ما من أحد أحب إلينا بعد أبيك منك، Ùˆ أيم اللّه ما ذاك بمانعي إن اجتمع هؤلاء النفر عندك أن امرتهم أن يحرق عليهم البيت.

 

 Ù‚ال: فلما خرج عمر جاؤوها، فقالت: تعلمون انّ عمر قد جاءَني، Ùˆ قد حلف باللّه لئن عدتم ليُحرقنّ عليكم البيت، Ùˆ أيم اللّه لَيمضين لما حلف عليه. 6

 

 ØªØ±Ø¬Ù…ہ: جب لوگوں Ù†Û’ ابوبکر Ú©Û’ ساتھ بیعت کی، علی اور زبیر حضرت سیدہ Ú©Û’ گھر میں مشورے کیا کرتے تھے۔ اس بات Ú©ÛŒ اطلاع عمر Ú©Ùˆ ہوئی تو وہ سیدہ Ú©Û’ گھر آئے اور کہا: اے دختر رسول خدا! ہمارے لئے محبوبترین فرد آپ Ú©Û’ والد ہیں اور آپ Ú©Û’ والد Ú©Û’ بعد آپ ہیں لیکن خدا Ú©ÛŒ قسم یہ محبت اس بات Ú©Û’ لئے رکاوٹ نہیں بن سکتی کہ اگر یہ افراد آپ Ú©Û’ گھر میں اکٹھے ہوجائیں تو میں Ø­Ú©Ù… دوں کہ گھر Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ ساتھ جلا ڈالیں.

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next