امامت پر عقلی اور منقوله دلايل



 ÙˆØ²ÛŒØ± وہ Ú¾Û’ جو بادشاہ Ú©ÛŒ ذمہ داریوں کا بوجھ اپنے کاندھوں پر لیتا Ú¾Û’ اور ان امور Ú©Ùˆ انجام دیتا Ú¾Û’ØŒ اور حضرت علی(ع) Ú©Û’ لئے یہ مقام نہ فقط اس حدیث منزلت، بلکہ اھل سنت Ú©ÛŒ دیگر معتبر کتب ِحدیث وتفاسیر میں بھی ذکر هوا Ú¾Û’Û” [44]

۲۔اخوت وبرادری :

چونکہ حضرت موسی اور ھارون علیھما السلام Ú©Û’ درمیان نسب Ú©Û’ اعتبار سے برادری تھی، رسول خدا(ص) Ù†Û’ حضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ ساتھ اس منزلت Ú©Ùˆ عقد اخوت Ú©Û’ ذریعے قائم فرمایا، کہ اس بارے میں شیعہ اور سنی روایات کثرت سے موجود ھیں، جن میں سے ایک روایت کا پیش کردینا کافی Ú¾Û’ : 

عبداللہ بن عمرکاکھنا Ú¾Û’: مدینہ میں داخل هونے Ú©Û’ بعد پیغمبر اکرم  (ص) Ù†Û’ اصحاب Ú©Û’ درمیان اخوت وبرادری کا رشتہ برقرار کیا۔ حضرت علی(ع)  آبدیدہ هو کر آپ  (ص) Ú©ÛŒ خدمت میں  حاضر هو کر گویا هوئے: یارسول اللہ!آپ Ù†Û’ تمام اصحاب Ú©Ùˆ اخوت اور برادری Ú©Û’ رشتے میں پرو دیا لیکن مجھے کسی کا بھائی قرار نھیں دیا، آپ   (ص) Ù†Û’ فرمایا((یا علی اٴنت اٴخی فی الدنیا Ùˆ الآخرة))[45]

یہ اخوت اس امر Ú©ÛŒ نشاندھی کرتی Ú¾Û’ کہ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَة۔[46] Ú©Û’ نزول Ú©Û’ وقت حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ منزلت ھر مومن سے اعلی Ùˆ ارفع تھی۔ کیونکہ فریقین Ú©Û’ منابع Ùˆ مآخذ Ú©Û’ مطابق آنحضرت  Ù†Û’ اصحاب Ú©Û’ مقام Ùˆ منزلت Ú©Û’ مطابق انھیں ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا تھا۔

جیسے کہ ابوبکر Ùˆ عمر، عثمان Ùˆ عبدالرحمن اور ابوعبیدہ Ùˆ سعد بن معاذ Ùˆ غیرہ Ú©Ùˆ ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا تھا۔[47] جبکہ حضرت علی علیہ السلام Ú©Ùˆ اپنی اخوت Ú©Û’ لئے چنا تھا۔ لہٰذا حضرت علی علیہ السلام بنی آدم Ú©Û’ درمیان سب سے افضل Ùˆ اشرف کیوں نہ هوں؟ جبکہ رسول اکرم  (ص) Ù†Û’ دنیا Ùˆ آخرت میں آپ Ú©Û’ ساتھ اپنی اخوت کا صراحتاً اعلان بھی فرما دیا هو۔ یہ اخوت اس امر Ú©Ùˆ واضح کردیتی Ú¾Û’ کہ حضرت علی اور کائنات Ú©ÛŒ افضل ترین مخلوق یعنی رسول اکرم  (ص) Ú©Û’ درمیان روحی، علمی، عملی اور اخلاقی مشابہت Ùˆ مساوات وجود میں آچکی تھی <وَلِکُلٍّ دَرَجَاتُ مِمَّا عَمِلُوْا>[48]

 Ø¬Ø¨Ú©Û دنیا Ùˆ آخرت Ú©Û’ مراتب انسان Ú©ÛŒ سعی Ùˆ کوشش اور کسب Ùˆ اکتساب Ú¾ÛŒ Ú©Û’ مرھون منت ھیں:<ÙˆÙŽ نَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ لِیَومِ الْقِیَامَةِ فَلاَ تَظْلَمُ نَفْسُ شَیْئاً >[49]

 ÛŒÙ‚ینا خداوند متعال علی بن ابی طالب علیہ السلام Ú©Û’ اس حق جھاد Ú©Ùˆ بہتر جانتا Ú¾Û’ جو آپ علیہ السلام Ù†Û’ خداوند متعال Ú©Û’ لئے انجام دیا۔ یھاں تک کہ آپ علیہ السلام اس دنیا میں اس ھستی Ú©Û’ Ú¾Ù… مرتبہ هوگئے کہ جس Ú©Û’ لئے خداوند تعالیٰ Ù†Û’ یہ فرمایا: <ÙˆÙŽ عَسٰی اَنْ یَبْعَثَکَ رَبّکَ مَقَاماً مَحْمُوداً>[50]

اس مقام Ùˆ منزلت Ú©Ùˆ بجز آنحضرت Ú©Û’ الفاظ Ú©Û’ علاوہ کسی اور الفاظ میں بیان نھیں کیا جاسکتا کہ جن میںآپ  (ص)Ù†Û’ فرمایا: (انت اخی فی الدنیا والآخرة) اور حضرت امیر علیہ السلام، عبودیت الٰھی Ú©Û’ بعد اسی اخوت Ú©Û’ مرتبے پر افتخار کیا کرتے تھے، جیسا کہ خود آپ Ù†Û’ فرمایا:”انا عبد اللہ واخي رسولہ“[51]میں خدا کا بندہ اور رسول خدا  (ص) کا بھائی هوں۔ اور بروز شوری آپ(ع)Ù†Û’ فرمایا: کیا میرے علاوہ تم میں کوئی ایسا شخص Ú¾Û’ جسے رسول خدا  (ص) Ù†Û’ اپنا بھائی قرار دیا هوں۔[52]

پشت پناھی

بعض دیگر مروی احادیث کے مطابق رسول اکرم(ص) نے اپنی پشت کو حضرت علی(ع) کے ذریعے مضبوط و مستحکم قرار دینے کی خدا سے درخواست کی۔ خداوند متعال نے بھی نیز حضور کی دعا کو مستجاب فرمایا۔[53]

 Ø¨Ù„ا شبہ خداوند متعال Ú©ÛŒ جانب سے عائد کردہ فرائض میں سے ختم نبوت کا فریضہ سب سے زیادہ Ú©Ù¹Ú¾Ù† اور پر خطر Ú¾Û’ØŒ خاتم المرسلین Ú©Û’ علاوہ، جو خود بھی پشت Ùˆ پناہِ انبیاء ھیں، کوئی اور اس خطیر Ùˆ سنگین ذمہ داری کا بوجھ نھیں اٹھا سکتا۔

لہٰذا خداوند متعال کی جانب سے اس سنگین ذمہ داری کو صبر و تحمل سے سنبھالنے کے بعد آپ(ص) نے حضرت علی علیہ السلام کے ذریعے اپنی پشت و بازو اور طاقت و قوت کو مستحکم و مضبوط بنانے کی خداوند تعالی سے دعا کی۔ خدا نے حضرت موسی کی دعا کی مانند آپ کی دعا کو بھی مستجاب فرمایا۔ <سَنَشُدُّ عَضُدَکَ بِاَخِیْکَ> [54]

 Ø±Ø³ÙˆÙ„ خدا(ص) Ú©ÛŒ یہ دعا اور خدا Ú©ÛŒ جانب سے استجابت اس امر کا ثبوت Ú¾Û’ کہ امر رسالت کا پایہٴ تکمیل تک پھنچا صرف اس علی بن ابی طالب Ú©Û’ دست Ùˆ زبان Ú©Û’ ذریعے Ú¾ÛŒ ممکن Ú¾Û’ کہ جس کا ھاتھ قدرت الٰھی Ú©Û’ ذریعے ھر شئے پر غالب اور جس Ú©ÛŒ زبان حکمت خداوندی Ú©Û’ سبب ناطق Ú¾Û’Û”

کیا عقل اس بات کو تسلیم کرتی ھے کہ رسول اکرم(ص)کے بعد اس ھستی کے علاوہ کوئی اور اس امت کا حامی و مددگار قرار پائے کہ جو خود رسول اکرم(ص) کا بھی حامی و مددگار تھا۔

نیز کیا یہ ممکن ھے کہ رسول اکرم(ص) کے یارو مددگار کے علاوہ امت کسی اور کو اپنا یارو مددگار قرار دے سکے؟

اصلاح امر:

<وَقَالَ مُوسیٰ لِاَخِیْہِ ھَارُوْنَ اٴخْلُفْنِي فِی قَومِی وَاَصْلِحْ>[55]



back 1 2 3 4 5 6 7