پانچ نيک صفات



حدیث :

عن انس بن مالک قال:سمعت رسول الله (ص) فی بعض خطبہ ومواعظہ رحم الله امراءً قدم خیراً ،وانفق قصداً ،وقال   صدقاً،وملک دواعی شہوتہ ولم تملکہ،وعسیٰ امر نفسہ فلم تلمکہ [1]

ترجمہ :

انس ابن مالک نے روایت کی ہے کہ میں نے رسول الله (ص)کے کچھ خطبوں ونصیحتوں میں سنا کہ آپ نے فرمایا:” الله اس پر رحمت نازل کرے جو خیر کو آگے بھیجے ، الله کی راہ میں متوسط طور پر خرچ کرے ،سچ بولے ،شہوتوں پر قابو رکھے اور ان کا قیدی نہ بنے ،نفس کے حکم کو نہ مانے تاکہ نفس اس پر حاکم نہ بن سکے۔

حدیث کی تشریح :

پیغمبر اکرم (ص) اس حدیث میں اس انسان کو رحمت کی بشارت دے رہے ہیں جس میںیہ پانچ صفات پائے جاتے ہیں :

۱ )” قدم خیراً“جو خیر کو آگے بھیجتا ہے ،یعنی وہ اس امید میں نہیں رہتا کہ دوسرے اس کے لئے کوئی نیکی بھیجیں،بلکہ وہ پہلے ہی اپنے لئے نیکیوں کو ذخیرہ کرتا ہے اور آخرت کا گھر آباد کرتا ہے ۔

۲ )” انفق قصداً“متوسط طور پر الله کی راہ میں خرچ کرتاہے ۔ اس کے یہاں افراط و تفریط نہیں پائی جاتی بلکہ وہ الله کی راہ میں خرچ کرنے کے لئے وسطی راہ کو چنتا ہے ۔نہ اتنا زیادہ خرچ کرتا ہے کہ خود کنگال ہو جائے اور نہ اتنا کنجوس ہوتا ہے کہ اپنے مال میں سے دوسرے کو کچھ نہ دے ”ولا تجعل یدک مغلولةالیٰ عنقک ولا تبسطہا کل البسط فتقعد ملوماًمحسوراً “ [2]

اپنے ہاتھوں کو اپنی گردن پر نہ باندھو(الله کی راہ میں خرچ کرنے سے نہ رکو) اور اپنے ہاتھوں کو حد سے زیادہ بھی نہ کھولو کہ کہیں کنگال ہو جانے کی وجہ سے تمھاری مذمت نہ ہونے لگے۔

ایک دوسرے مقام پر فرمایا:<والذین اذاانفقوا لم یسرفوا ولم یقتروا وکان بین ذالک قواماً [3] وہ جب الله کی راہ میں خرچ کرتے ہیں تو نہ اسراف کرتے ہیں اور نہ ہی کمی،بلکہ ان دونوں کے بیچ اعتدال قائم کرتے ہیں ۔



1