هر چيز کے سرچشمه کو تلاش کرنا چاهئے



ہر چیزکے سرچشمہ Ú©Ùˆ تلاش کرنا چاہئے   اور اپنے جوانوں Ú©Ùˆ دین سے آگاہ کرنا چاہئے۔، دین سب سے اہم عامل ہے Û” ایک مذہبی بچہ کبھی بھی نشہ نہیں کرے گا ،جب لامذہب ہو جائے گا تو نشہ کرے گا Û”

دوسرا مسئلہ بیکار ہی ہے جب بیکاری پھیلتی ہے تو لوگ دیکھتے ہیں کہ اس کام میں (منشیات Ú©ÛŒ خریدو فروش )   اچھی آمدنی ہے Û” لہذا اس کام Ú©ÛŒ تلاش میں Ù†Ú©Ù„ پڑتے ہیں، اور اس طرح بیکا آدمی منشیات Ú©Û’ جال میں پھنس جاتے ہیں ۔اگرہم دشمن Ú©Û’ پرچار Ú©ÛŒ فکر نہ کریں تو پھران سے کس طرح مقابلہ کرسکتے ہیں؟ بس ہمیں چاہئے کہ ہم ان علتوں Ú©Ùˆ تلاش کریں صرف معلول Ú©Ùˆ تلاش کرلینا ہی کافی نہیں ہے۔

علت کو سمجھنے کے لئے جلسہ و سیمینار وغیرہ منعقد ہونے چاہئے تاکہ اندیشمندان بیٹھ کر کوئی راہ حل نکال سکیں معمولی اور سادے مسائل کے لئے تو بڑے بڑے سمینار منعقد کئے جاتے ہیں مگر ان اہم مسائل کے حل کے لئے کسی سیمینار کا انعقادنہیں کیاجاتا ۔

دوسری مشکل جو تیزی سے پھیلتی جارہی ہے وہ جنسی بے راہ ÙˆÛŒ ہے ØŒ اور آج ہما را جوان طبقہ اس جال میں پھنسا ہوا ہے ۔کیا مختلف سڑکوں یا مختلف مقامات پر بسیجی یا غیر بسیجی گروہ،   یا پولس وغیرہ Ú©Ùˆ مامور کرکے Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº اور لڑکیوں Ú©Û’ نامشروع روابط Ú©Ùˆ روکنے سے یہ مسئلہ ختم ہے جائے گا ؟یا یہ مسلہ پھر کسی دوسری جگہ سے سر اٹھائے گا ØŸ   ہمیںیہ دیکھنا چاہئے کہ اس کا اصل ریشہ کیا ہے ۔اس کا ایک ریشہ شادیوں کا Ú©Ù… ہونا ہے ،شادیاں چند چیزوں Ú©ÛŒ وجہ سے مشکل ہو گئیں ہیں Û”

1.     توقعات کا بڑھ جانا :

2.      تکلفات کا بڑھ جانا

3.      مہر Ú©ÛŒ رقم کا بڑھ جانا

4.      ا خرجات کا زیادہ ہو جانا

اور اسی Ú©Û’ ساتھ ساتھ ایک ریشہ تحریک کرنے والے وسائل کا پھیلاو بھی ہے Û”Ú©Ú†Ú¾ جوان کہتے ہیں ان حالات میں اپنے اوپر کنٹرول کرنا بہت مشکل ہے ۔ہم ان سے یہ کہتے ہیں کہ تم یہ چاہتے ہو کہ غیر اخلاقی فلمیں دیکھیں ،لڑکیوں سے آنکھیں لڑائیں ،غیر اخلاقی سی ،ڈی دیکھیں،خراب قسم Ú©Û’ میگزین پڑھیں اور اس Ú©Û’ باوجود یہ کہتے ہوکہ کنٹرول کرنا مشکل ہے ۔تم پہلے تحریک کرنے والے عوامل Ú©Ùˆ روکو۔جب تک تحریک کرنے والے عوامل سادی شکلوں میں موجود رہیں Ú¯Û’ (جیسے :سی،ڈی،کہ اس میں فساد Ú©ÛŒ ایک پوری دنیا سمائی ہے یاانٹر نیت کہ جس Ù†Û’ فساد Ú©ÛŒ تمام امواج Ú©Ùˆ اپنے اندر جمع کرلیا ہے اور دنیا Ú©Ùˆ اخلاقی Ùˆ   دگر جہتوں سے تباہ کرڈالاہے ) ایک جوان کسی طرح بھی اپنے آپ Ú©Ùˆ کنٹرول نہیں کرسکتا۔

کبھی کبھی شادیوں Ú©Û’ موقعوں پر ایسے   پروگرام کئے جاتے ہیں جو ناپاک ،تحریک کرنے والے اور غیر مشروع   ہیں۔سینکڑوںجوانوں Ú©Û’ دامن شادی Ú©Û’ انھیں پروگراموںمیں آلودہ ہو جاتے ہیں۔کیوں کہ مردو زن   باہم شریک ہوتے ہیں اور اپنے آپ Ú©Ùˆ نمایاں کرتے ہیں اس حالت میں کہ رقص Ùˆ موسیقی کا غلبہ ہوتا ہے ۔جوان یہ چاہتے ہیں کہ ان پروگراموں میںشرکت کریں اور بعد میںیہ بھی کہتے ہیںکہ ہم سے اپنے آپ پر کنٹرول کیوں نہیں ہوتا ؟تحریک کرنے والے عوامل Ú©Ùˆ ختم کرنا چاہئے ،شادی Ú©ÛŒ مشکلات Ú©Ùˆ آسان کرنا چاہئے ۔بس اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ کسی نیتجہ پر پہونچیں ،تو اصلی ریشہ Ú©Û’ بارے میں فکر کرنی چاہئے  

گوش اگر گوش تو ونالہ اگر نالہ

آنچہ البتہ بجای نرسد فریاد است

اور حالت یہ ہے کہ نہ آپ Ú©Ùˆ ان باتوں Ú©Û’ سننے والے   افراد ملیں Ú¯Û’ اور نہ ہی یہ باتیں بتانے والے افراد میسر ہوں Ú¯Û’ Û”  



back 1 2