یوم القدس



یوم قدس اسلامی دنیا کے منافق چہروں اور قدس و فلسطین کے وفادار مسلمانوں کی شناخت و پہچان کا دن ہے جو مسلمان ہیں قدس کی آزادی کے لئے عالم اسلام کے دوش بدوش مظاہروں میں شریک ہوکر فلسطینی جانبازوں کی حمایت کا یقین دلاتے ہیں اور منافقین صہیونی قوتوں کے ساتھ مل کر سازشیں رچتے اور اپنے زير اقتدار مسلمان ملتوں کو یوم قدس کے مظاہروں میں شرکت کی اجازت نہیں دیتے ۔

" بیت المقدس " کئی ہزار سالہ قدیم شہر ہے جو مشرق Ùˆ مغرب Ú©Ùˆ ملاتا ہے یہ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے اور اسی میں " مسجد الصخرا " واقع ہے جو ایک مقدس مقام ہے " قبۃ الصخراء" میں حضرت ابراہیم (ع) اپنے فرزند حضرت اسمعیل (ع)  Ú©Û’ ساتھ آئے تھے اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلّم Ú©Ùˆ اسی مقام سے معراج Ú©ÛŒ عظمت عطا Ú©ÛŒ گئی تھی Û”
عالم اسلام فلسطین اور بیت المقدس پر صہیونیوں کے غاصبانہ تسلط کو مظلوم فلسطینیوں کے خلاف سامراجی جارحیت سمجھتا ہے اور قدس کی بازیابی کے لئے ملت فلسطین کا طرفدار ہے گزشتہ ساٹھ سال کے دوران صہیونیوں نے یہاں برطانیہ اور امریکہ کی سامراجی سازشوں کے تحت اپنے قدم جمائے اور ساحلی شہر " یافا " اور " حیفا " کے قریب تل ابیب کو آباد کیا اور بیت المقدس پر اپنے خونی پنجے گاڑنے شروع کردے اور اس وقت تقریبا" اسی فی صدی علاقوں پر قبضہ کررکھا ہے ۔فلسطینیوں کے منصوبہ بند قتل عام ، گھروں اور کاشانوں پر فوجی یلغار ، قید وبند ، جلاوطنی اور مہاجرت کی مانند خوف و وحشت کی فضائیں ایجاد کرکے ایک ملت کو اس کے ابتدائی ترین انسانی حقوق سے محروم کردینا اسرائيل کا سب سے بڑا کارنامہ ہے !!

یہودیوں کے اس شیطانی ظلم کا نشانہ صرف مسلمان ہی نہیں عیسائیوں کو بھی بننا پڑا ہے سنہ 47 کے پہلے حملے میں ہی ساٹھ ہزار عیسائیوں کو مہاجرت پر مجبور کیا گیا ۔یہی نہیں سنہ 1950 میں تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کرکے صہیونیوں نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت اعلان کرکے اقوام متحدہ کی قرارداد کا بھی کھلم کھلا مذاق اڑایا ہے ۔

یہاں کی آبادی کے تناسب کو بدلا گیا ، فلسطینیوں کو جلاوطن کرکے یہاں کی سڑکوں اور گلیوں تک کے نام بدل دئے گئے حتی مشرقی بیت المقدس کو بھی یورش کا نشانہ بنایاگیا اگرچہ یہاں کے مسلمان مجاہدین ، تمام ظلم و بربریت کے باوجود دشمنوں کے مقابل سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں اورانتفاضہ تحریک بیت المقدس میں فلسطینی پہچان بنی ہوئی ہے ۔

حزب اللہ سے 33 روزہ جنگ میں صہیونیوں کی شکست اور اسلامی مجاہدوں کی فتح و کامرانی نے فلسطینیوں کے بھی حوصلے بلند کردئے ہیں اور صدر جمہوریۂ ایران جناب احمدی نژاد کے بقول : عنقریب ہی بیت المقدس سے صہیونیوں کا جنازہ نکل جائے گا ۔
ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے بھی اس نکتے کی طرف متوجہ کیا ہے جمعہ کے خطبے میں آپ نے کہا ہے : " قدس کی غاصب حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف اپنی شدت عمل میں اضافہ کردیا ہے اور ان کا یہ ردعمل ان کی اپنی درونی کمزوریوں اور پے در پے ناکامیوں کا نتیجہ ہے اپنا خودساختہ ہوّا جو انہوں نے جمارکھا تھا وہ اس کی حفاظت نہیں کرسکے عرب قوموں کے دلوں میں ان جو رعب تھا اب ختم ہوچکا ہے ۔"

رہبر معظم انقلاب اسلامی یوم القدس کے بارے میں فرماتے ہیں:

برسوں سے کوشش کی جارہی ہے کہ قدس فراموش ہوجائے لیکن عالمی یوم القدس نے اس سازش کو ناکام بنادیا ہے ۔

یوم قدس ایران سے مخصوص نہیں ہے بلکہ عالم اسلام سے متعلق ہے ۔

یوم قدس حضرت امام خمینی (رح) کی کبھی نہ فراموش ہونے والی یادگار ہے ۔

یوم قدس مسلمانوں کے اہم ترین اہداف ومقاصد پرتاکید کرنے کا دن ہے ۔

یوم قدس عالم اسلام کے اہم ترین مسئلے پر تاکید کرنےکا دن ہے ۔

یوم قدس مسلمان قوموں کی آزمائش کا دن ہے ۔

یوم قدس ایسی عظیم تحریک ہے جس Ù†Û’ یقینا" سامراج سے مقابلے میں گہرے اثرات Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Û’  ہیں اور چھوڑتی رہے Ú¯ÙŠ Û”

یوم قدس صہیونی ریاست کے نحس چہرے پر زناٹے دار طمانچہ ہے ۔



back 1 2