کیا شب قدر اختیار کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے؟



لہذا یہ جو فرمایا ہے کہ شب قدر میں بندوں کے مقدرات جیسے موت،حیات ، ولادت اور زیارت وغیرہ کو بنایا جاتا ہے یہ سب علل و شرایط اور عدم مانع کو مد نظر رکھتے ہوئے قائم کیا جاتا ہے اور ان علل و شرایط میں سے ایک اختیار ہے ۔ کیونکہ اس رات میں شب بیداری ،عبادت اور دعاء کی تاکید کی گئی ہے تاکہ یہ اعمال اس خاص رات میں جو ایک ہزار راتوں سے برتر ہے ، فیض الہی کے نازل ہونے کے اسباب فراہم ہوسکیں ۔ ایسا نہیں ہے کہ اگر کوئی پورسے سال کوئی کام انجام دے تو اس کی تقدیر نہ بدلے کیونکہ تقدیر بدلتی رہتی ہے اور اپنے مقدمات کی وجہ سے یہ قابل تغییر ہے ۔

آخری نکتہ یہ ہے کہ خداوند عالم یہ جانتا ہے کہ کس چیز کو خاص زمان و مکان میں کس صورت اور کن شرایط کے ساتھ محقق کرنا چاہئے اور وہ جانتا ہے کہ فلاں شخص اپنے اختیار سے کوئی خاص کام انجام دے گا ۔ انسان کا اختیاری فعل ، اختیاری صفت کی وجہ سے خداوند عالم کے ازلی علم سے متعلق ہے جو کہ شب قدر بلکہ تمام زمانہ میں امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ) کی طرف منتقل کردیا جاتا ہے ۔ یہ کام اختیار کے ساتھ منافات نہیںرکھتا اوراس کے اوپر تاکید بھی کی گئی ہے ۔ مثلا ایک تجربہ کار استاد اچھی طرح جانتا ہے کہ اس کاکس شاگرد کی صلاحیت کیسی ہے اور وہ اپنی کوشش اور محنت کے ذریعہ کتنے نمبر حاصل کرسکتا ہے اور کون شاگرد کم استعداد ہونے اورمحنت نہ کرنے کی وجہ سے متوسط نمبر حاصل کرے گا اور کون شاگرد اپنی کاہلی اورسستی کی وجہ سے امتحان میں فعل ہوجائے گا ۔ معلم اس کی علت کا علم رکھنے کی وجہ سے یہ سب جانتا ہے اور وہ اپنے شاگردوں کی کوشش کی نفی نہیں کرتا ہے ۔ شب قدر میں تمام انسانوں کے اختیاری کردار کو ان کی اختیاری صفت کے ساتھ اندازہ کیا جاتا ہے ۔ خداوند عالم نے علتوں کے عالم ہونے کی وجہ سے اپنی نظم کی بنیاد پر بنایا ہے ۔

Ù¡Û”  اقبال الاعمال، سید بن طاووس، تحقیق Ùˆ تصحیح جواد قیومی اصفہانی، ج١، ص ٣١٢ Ùˆ ٣١٣ Ùˆ ٣٧٤ Ùˆ ٣٧٥۔

Ù¢Û”  الکافی، کلینی، ج٤، ص ١٥٧ Û”

Ù£Û”  المراقبات، ملکی تبریزی، ص ٢٣٧ Û” ٢٥٢۔

Ù¤Û”  الکافی ØŒ ج١، ص ٢٤٨۔

Ù¥Û”  قاموس قرآن، سید علی اکبر قرشی، ج٥، ص ٢٤٦ Ùˆ ٢٤٧۔

Ù¦Û”  گذشتہ حوالہ، ص ٢٤٨۔

Ù§Û”  المیزان ØŒ سید محمد حسین طباطبائی، ج١٢، ص ١٥٠ Ùˆ ١٥١۔

Ù¨Û”  گذشتہ حوالہ ØŒ ج ١٩، ص ١٠١۔

Ù©Û”  انسان Ùˆ سرنوشت، شہید مطہری، ص ٥٢۔

١٠۔  المحاسن البرقی، ج١، ص ٢٤٤۔

١١۔  بحار الانوار، ج٥، ص ١٢٢۔

١٢۔  المیزان، ج١٩ ØŒ ص ١٠١۔ ١٠٣۔

١٣۔  انسان Ùˆ سرنوشت ØŒ ص ٥٣۔

١٤۔  گذشتہ حوالہ، ص ٥٥ Ùˆ ٥٦۔



back 1 2 3