اللہ کی تعریف اور توصیف



پاک ہے وہ ہستی جواعلیٰ اور رفیع الدرجات ہے ۔ پاک ہے وہ ذات جو بزرگوار اور بلند مرتبہ ہے ۔ پاک ہے وہ ذات جو اس طرح ہے کہ کوئی بھی اس طرح نہیں ہے ۔ کوئی ایک بھی اس کی برابری کی طاقت نہیں رکھتا ۔ پاک ہے وہ ذات جس کی ابتداء علم سے ہے ،جو قابلِ توصیف نہیں اور اس کی انتہا ایسی دانائی ہے جو کبھی فنا نہیں ہوگی ۔

پاک و منزہ ہے وہ ذات جو اپنی ربوبیت سے تمام موجودات پر برتری رکھتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی آنکھ اس کو پانہیں سکتی اور کوئی عقل اُسے مثال میں نہیں لا سکتی ۔ وہم سے اُس کو تصور نہیں کرسکتے ،جس طرح زبان اُس کی توصیف کرنے سے قاصر ہے ۔

پاک ہے وہ ہستی جو آسمانوں میں بلند مرتبہ ہے ۔ پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندوں کیلئے موت کومقرر کیا ۔پاک ہے وہ ذات جس کی بادشاہی قدرت مند ہے ۔ پاک ہے وہ ذات جس کی حکمرانی میں کوئی عیب نہیں ۔ پاک ہے وہ ذات جو ہمیشہ سے ہے اور رہے گا ۔ (دعوات:۹۲،بحار۹۴:۲۰۵)

اللہ تعالیٰ سے مناجات کرتے ہوئے

روایت ہے کہ امام حسین علیہ السلام انس بن مالک کے ہمراہ چل رہے تھے کہ حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کی قبر کے پاس پہنچے تو روئے ۔ پھر فرمایا:

اے انس! مجھ سے دور چلے جاؤ۔ وہ کہتا ہے کہ میں امام علیہ السلام کی نگاہوں سے دور چلا گیا ۔ جب انہیں نماز پڑھتے پڑھتے دیر ہوگئی تو میں نے سنا کہ یوں فرمارہے تھے:

پروردگارا ! پروردگارا ! تو میرا مولا ہے ۔

اپنے اس بندے پر رحم فرما جو تیری بارگاہ میں پناہ گزین ہے ۔

اے عظیم الشان صفات والے! میرا تجھ ہی پر بھروسہ ہے ۔

اُس کے لئے خوشخبری ہے جس کا تو مولا ہے ۔



back 1 2 3 4 next