حضرت امام حسین (ع) کی عزاداری پر وھابیوں کے اعتراضات



عاشورا رذائل اور پست چیزوں سے بیزار رھنے اور ان سے دور رھنے کی راہ میں ایک مثبت اورمؤثر قدم ھے ۔

عاشورا ظالموں کی شان و شوکت کو خاک میں ملانے کے لئے اور شرک ونفاق کے پرچم کو سرنگون اور نیست و نابود کرنے ، ظالموں کے ظلم و تجاوز سے نپٹنے اور تمام بشریت کو نفس کی اسیری سے رھائی اور آزادی کے لئے ایک محکم بنیادی اور مؤثر ذریعہ ھے ۔

توحید، سچائی اور حقیقت کاکلمہ انسان کے بلند مقام اور سعادت مند زندگی کے پھیلانے کے لئے عاشوراء ھی مثبت ترین عمل ھے :

”  وَتَمَّت کَلِمَةُ رَبِّکَ صِدقاً ÙˆÙŽ عَدلاً لاَمُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہِ “

لہٰذا وہ دن جو تاریخ کی پیشانی پر امّت محمدی(ص) کے لئے زندہ ، تازہ ، درخشان اور ھمیشہ کے لئے باقی رھنے کا سب سے زیادہ بہتر او رحقدار دن ھے وہ حسین(ع) جو رسول(ص) کے جگر گوشہ اور پیغمبر(ص) کے گوشت و پوست کا حصہ اور نور چشم کا ھی دن ھوسکتا ھے ( اور کوئی نھیں ) ان کے پھول کی خوشبو دنیا کی زندگانی ھے۔

حق تو یہ Ú¾Û’ کہ اس دن (عاشورا)Ú©Ùˆ خدا Ú©Û’ دنوں میں سے سب سے بڑا دن (وہ جو سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ خدا سے منسوب Ú¾Û’ ) رسولخدا(ص)  کا دن پیغمبر(ص) Ú©ÛŒ عید قربان کا دن اور آنحضرت (ع)Ú©Û’ ذبح عظیم Ú©Û’ عنوان سے سمجھنا جاننا اور پہچاننا چاہئے Û”

اس بناپر اگر Ú¾Ù… ”ابو المُویّد موفق خوارزمی حنفی“ متوفی  ÛµÛ¶Û¸Ú¾ ØŒ Ú©ÛŒ روایت Ú©Ùˆ حسن قبولیت کا درجہ دیں تو Ú¾Ù… Ù†Û’ کوئی عجیب یا نیا کام انجام نھیں دیا Û”

وہ اپنی مشھور ومعروف کتاب” مقتل الامام السبط الشھید “کے صفحہ ۶۳ا پر ایک روایت اس طرح نقل کرتے ھیں :

امام حسین (ع) Ú©ÛŒ ولادت Ú©Û’ ایک سال بعد سرخ چھرے والافرشتہ رسول(ص) پر نازل  ھوا  اور اپنے پروں Ú©Ùˆ پھیلا ئے ھوئے اس طرح گویا ھوا کہ اے محمد(ص) آپ Ú©Û’ فرزندحسین(ع) Ú©Ùˆ انھیں مصیبتوں کا سامنا کرنا Ù¾Ú‘Û’ گا جو مصائب قابیل Ú©ÛŒ طرف سے ھابیل Ú©Ùˆ پیش آئے اور خداوند عالم Ù†Û’ جو جزا ھابیل Ú©Ùˆ عطا Ú©ÛŒ ÙˆÚ¾ÛŒ آپ Ú©Û’ فرزندکوبھی عطا کرے گا اور جو سزا اور عذاب قابیل کودیا گیا ÙˆÚ¾ÛŒ عذاب ان Ú©Û’ قاتل Ú©Ùˆ Ú¾Ùˆ گا،پھر اسکے بعد مزید اضافہ کرتے ھیں کہ کوئی فرشتہ آسمان میں نہ تھا مگر یہ کہ رسولخدا(ص) پر نازل ھوکر تسلیّاںدیتا تھا اور اس جزاء اور انعام سے آگاہ کرتاتھا جو آنحضرت Ú©Ùˆ الله Ú©ÛŒ جانب سے ملنے والاھے اور امام حسین (ع) Ú©ÛŒ تربت Ú©Ùˆ آنحضرت(ع) Ú©ÛŒ خدمت میں پیش کرتے تھے :

آنحضرت(ص) الله کی بارگاہ میں عرض کرتے تھے پروردگارا اس شخص کو ذلیل و رسوا کر جو میرے حسین(ع) کی مدد نہ کرے اور قتل کر،اسے جو میرے حسین (ع)کو شھید کرے اور اسکی آرزوٴں ا ور خواہشوں کو خاک میں ملادے ۔



back 1 2 3 next