پیغمبراکرم(ص)Ú©ÛŒ متعدد بیو یوں کا ÙلسÙÛپیغمبراکرم(ص)کا مختل٠اور متعدد بیویوں سے عقد کرنا بÛت سی اجتماعی اور سیاسی مشکلات کا ØÙ„ تھا۔ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ú¾Ù… جانتے ھیں Ú©Û Ø¬Ø³ وقت پیغمبراکرم(ص)Ù†Û’ اعلان رسالت کیا اور خدا Ú©ÛŒ ÙˆØدانیت Ú©ÛŒ طر٠دعوت دی تو اس وقت آپ تن تنھا تھے، اور ایک طولانی مدت تک چند لوگوں Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©ÙˆØ¦ÛŒ ایمان نھیں لایا تھا، آنØضرت(ص)Ù†Û’ اپنے Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ú©Û’ تمام خراÙاتی عقائد Ú©Û’ خلا٠قیام کیا تھا، اور سبھی Ú©Û’ لئے اعلان جنگ کررکھا تھا، جس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ تمام اقوام اور قبائل آپ سے Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Û’ لئے تیارتھے۔ Ù„Ûٰذا آنØضرت Ù†Û’ ان Ú©Û’ ناپاک اتØاد Ú©Ùˆ ختم کرنے Ú©Û’ لئے ھر ممکن Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± کیامختل٠قبائل میں شادی Ú©Û’ Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ø±Ø´ØªÛ Ø¯Ø§Ø±ÛŒ قائم کرنا ان میں سے ایک Ø±Ø§Ø³ØªÛ ØªÚ¾Ø§ØŒ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³ وقت Ú©Û’ جاھل عرب Ú©Û’ نزدیک سب سے مستØÚ©Ù… Ø±Ø§Ø¨Ø·Û ÛŒÚ¾ÛŒ Ø±Ø´ØªÛ Ø¯Ø§Ø±ÛŒ تھی، اور Ù‚Ø¨ÛŒÙ„Û Ú©Û’ داماد Ú©Ùˆ اپنا مانتے تھے، اس کا دÙاع کرتے تھے، نیز اس Ú©Ùˆ تنھا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دینا Ú¯Ù†Ø§Û Ø³Ù…Ø¬Ú¾ØªÛ’ تھے۔ بÛت سے قرائن اس بات Ú©ÛŒ نشاندھی کرتے ھیں Ú©Û Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø±Ø§Ú©Ø±Ù…(ص)Ú©ÛŒ شادیاں بÛت سے موارد میں سیاسی پھلو رکھتی تھیں۔ ان میں سے بعض شادی( جیسے زینب سے شادی) Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ø¬Ø§Ú¾Ù„ÛŒØª Ú©ÛŒ غلط رسم Ùˆ رواج Ú©Ùˆ ختم کرنے Ú©Û’ لئے تھی، جس Ú©ÛŒ تÙصیل Ø³ÙˆØ±Û Ø§Øزاب آیت نمبر Û³Û· میں بیان ھوئی Ú¾Û’Û” ان میں سے بعض شادی Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒ Ú©Û Ú©Ú†Ú¾ لوگوں یا چند متعصب اور ÛÙ¹ دھرم قبیلوں Ú©Û’ دلوں سے دشمنی اور عداوت Ú©Ùˆ دور کرکے ان Ú©Û’ دلوں میں Ù…Øبت کا جام بھردےں۔ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª ÙˆØ§Ø¶Ø Ú¾Û’ Ú©Û Ø¬Ø³ Ù†Û’ اپنی جوانی اور پورے شباب(Û²Ûµ سال Ú©ÛŒ عمر، ) میں ایک Ø¨ÛŒÙˆÛ Ø³Û’ شادی Ú©ÛŒ Ú¾Ùˆ اور ÛµÛ³ سال Ú©ÛŒ عمر تک اسی ایک Ø¨ÛŒÙˆÛ Ø¹ÙˆØ±Øª Ú©Û’ ساتھ زندگی گزار ÛŒ ھو، اور اس Ø·Ø±Ø Ø§Ø³ Ù†Û’ اپنی زندگی Ú©Û’ دن گزار دئے Ú¾ÙˆÚº اور پیری کا عالم آگیا ھو، تو اگر اس موقع پر مختل٠قبائل Ú©ÛŒ عورتوں سے عقد کریں تو پھر اس کا کوئی Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ ÙلسÙÛ Ø¶Ø±ÙˆØ± Ú¾Û’ØŒ اور جنسی رجØان سے اس کا کوئی تعلق نھیں Ú¾Û’ØŒ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³ جاھلیت Ú©Û’ Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ù…ÛŒÚº چند شادیاں کرلینا ایک عام بات تھی یھاں تک کبھی کبھی Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ بیوی اپنے شوھر Ú©Û’ لئے دوسری بیوی کا Ø±Ø´ØªÛ Ù„Û’ کر جایا کرتی تھی اور شادیوں Ú©ÛŒ تعداد میں کسی Ø·Ø±Ø Ú©ÛŒ کوئی Øد معین نھیں تھی، پیغمبراکرم(ص)Ú©Û’ لئے جوانی Ú©Û’ عالم میں متعدد شادیاں کرنے میں Ù†Û ØªÙˆ Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û Ú©Û’ Ù„Øاظ سے کوئی ممانعت تھی اور Ù†Û Ù…Ø§Ù„ÛŒ اعتبار سے کوئی مشکل تھی، اور Ù†Û Ú¾ÛŒ اس Ú©Ùˆ کسی Ø·Ø±Ø Ú©Ø§ کوئی عیب سمجھا جاتا۔ تعجب Ú©ÛŒ بات تو ÛŒÛ Ú¾Û’ Ú©Û ØªØ§Ø±ÛŒØ® Ù†Û’ بیان کیا Ú¾Û’ Ú©Û Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø±Ø§Ú©Ø±Ù…(ص)Ù†Û’ صر٠ایک â€Ø¨Ø§Ú©Ø±Û“ عورت سے Ù†Ú©Ø§Ø Ú©ÛŒØ§ Ú¾Û’ اور ÙˆÛ Ø¹Ø§Ø¦Ø´Û ØªÚ¾ÛŒØŒ اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¢Ù¾ Ú©ÛŒ تمام بیویاں Ø¨ÛŒÙˆÛ ØªÚ¾ÛŒÚº جو Ùطری طور پر جنسی تØریک Ú©Û’ لئے کوئی خاص رغبت نھیں رکھتیں۔[1] یھاں تک Ú©Û Ø¨Ø¹Ø¶ تواریخ میں بیان ھوا Ú¾Û’ Ú©Û Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø±Ø§Ú©Ø±Ù…(ص)Ù†Û’ متعدد عقد کئے، اور صر٠عقد خوانی Ú©ÛŒ رسم ادا کی، اور ان Ú©Û’ ساتھ Ú¾Ù… بسترتک Ù†Û Ú¾ÙˆØ¦Û’ØŒ Ø¨Ù„Ú©Û Ø¨Ø¹Ø¶ قبائل Ú©ÛŒ عورتوں سے ØµØ±Ù Ø±Ø´ØªÛ Ú©ÛŒ Øد تک قناعت کی۔[2]
|