پیغمبراکرم(ص)کی متعدد بیو یوں کا فلسفہ



 Ø§ÙˆØ± وہ لوگ اسی پر فخر Ùˆ مباھات کیا کرتے تھے کہ ان Ú©Û’ قبیلہ Ú©ÛŒ عورت پیغمبراکرم(ص)سے منسوب ھوگئی Ú¾Û’ØŒ  اور یہ افتخاران Ú©Ùˆ مل گیاھے،  Ø¬Ø³ Ú©ÛŒ بنا پر اجتماعی طور پرپیغمبراکرم(ص)سے رابطہ مستحکم ترھوجاتاتھااور آنحضرت (ص)Ú©Û’ دفاع Ú©Û’ لئے مصمم ھوجایا کرتے تھے۔

اس کے علاوہ یہ بات بھی مسلم ھے کہ پیغمبراکرم(ص)(خدانخواستہ) عقیم نھیں تھے لیکن تاریخ نے بہت ھی کم آپ کی اولادبتا ئی ھے، جبکہ اگر یہ تمام شادیاں اور عقد، جنسی شھوت کے لئے ھوتےں تو لامحالہ آپ کی اولاد کی تعداد بھی زیادہ ھوتی۔

یہ بات بھی قابل توجہ Ú¾Û’ کہ آنحضرت(ص)Ú©ÛŒ بعض بیویاں جیسے عائشہ Ú©Ù… سنی Ú©Û’ عالم میں آپ Ú©ÛŒ زوجیت میں آئی ھیں اور چند سال Ú©Û’ بعد واقعی طور پر ایک زوجہ قرار پائی ھیں،  Ø¬Ùˆ اس بات کا واضح ثبوت Ú¾Û’ کہ پیغمبراکرم(ص)کا اس طرح Ú©ÛŒ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ سے عقد کرنے کا مقصد جنسی شھوت نھیں تھا بلکہ ھدف اوراس سے ÙˆÚ¾ÛŒ مقصد تھا جو اوپر بیان کیا گیا Ú¾Û’Û”

اگرچہ اسلام Ú©Û’ دشمنوں Ù†Û’ پیغمبراکرم(ص)Ú©ÛŒ متعدد بیو یوں Ú©Ùˆ بھانہ بنا کر آپ Ú©ÛŒ شخصیت Ú©Ùˆ تنقید کا نشانہ بنایا Ú¾Û’ اور نہ جا Ù†Û’ کیسے کیسے جھوٹے افسانے Ú¯Ú‘Ú¾ ڈالے ھیں، لیکن ان شادیوں Ú©Û’ وقت آنحضرت(ص)Ú©ÛŒ عمر کا زیادہ ھونا اور مختلف قبائل Ú©ÛŒ عورتوں کا بیوہ یا ضعیف العمر ھونا ایک طرف اور ان بیویوں Ú©Û’ قبائلی شرائط دوسری طرف،  نیز مذکورہ قرائن Ú©Û’ پیش نظر حقیقت بالکل واضح ھوجاتی Ú¾Û’ØŒ  اور دشمنوں کا راز فاش ھوجاتا Ú¾Û’Û”[3]

 

 



[1] بحارالانوار ، جلد ۲۲، صفحہ ۱۹۱و۱۹۲۔ (برّے صغیر کے علماء اس سے متفق نھیں ھیں، ان کی تحقیق یہ ھے کہ جناب خدیجہ باکرہ تھیں، اور آپ سے پھلے انھوں نے کسی دوسرے شخص سے شادی نھیں کی تھی۔مترجم)

[2] بحارالانوار ، جلد ۲۲، صفحہ ۱۹۱و۱۹۲۔ (برّے صغیر کے علماء اس سے متفق نھیں ھیں، ان کی تحقیق یہ ھے کہ جناب خدیجہ باکرہ تھیں، اور آپ سے پھلے انھوں نے کسی دوسرے شخص سے شادی نھیں کی تھی۔مترجم)

[3] تفسیر نمونہ ، جلد ۱۷، صفحہ ۳۸۱۔



back 1 2