امام حسن عسکری (علیہ السلام) کے زمانہ میں شیعوں کی حالت



اس نے کہا : جی ہاں ۔

حسن بن علی کی کوئی خبر ہے؟

اس نے کہا : نہیں ۔

اس جگہ کیوں آئے ہو ؟

روزی حاصل کرنے کے لئے ۔

اس شخص نے کہا میں تمہیں پچاس دینار دوں گا تم مجھے سامراء میں امام حسن عسکری (علیہ السلام) کے گھر تک پہنچادو ، علوی نے قبول کرلیا اور اس کو امام کے گھر تک پہنچا دیا (٦) ۔

اس واقعہ سے اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ حکومت کی شدید حفاظت اورکنٹرول کی وجہ سے لوگ کس حد تک امام سے ملاقات نہیں کرسکتے تھے ۔

دوسری طرف حلوانی شخص نے جو پیسہ (امام علیہ السلام) کے گھر تک پہنچانے کی وجہ سے) علوی شخص کو دیا ،اس سے اس زمانہ میں امام کی ملاقات کی اہمیت معلوم ہوتی ہے ،کیونکہ پچاس دینار اس زمانہ میں بہت زیادہ ہوتے تھے ، بعض علماء نے اس زمانہ میں ایک دینار کی قیمت ایک اونٹ کے برابر لکھی ہے (٧) اس بناء پر اس زمانہ میں پچاس دینار کی قیمت کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت پچاس اونٹ خریدے جاسکتے تھے (٨) ۔

١۔ على بن عیسى الاربلى ، كشف الغمّه، تبریز، مكتبه بنى هاشمى ، 1381 ه". ق، ج 3، ص 197 - ابن شهر اشوب، مناقب آل أبى طالب، قم، كتابفروشى مصطفوى ، ج 4، ص 422 - كلینى ، اصول كافى ، تهران، مكتبه الصدوق، 1381 ه". ق، ج 1، ص 503 - شیخ مفید، الارشاد، قم، مكتبه بصیرتى ، ص 338 - طبرسى ، أَعلام الورى ، ط 3، دار الكتب الاسلامیه، ص 376 - فتّال نیشابورى ،روضه الواعظین، ط 1، بیروت، مؤسسه الأعلمى للمطبوعات، 1406 ه". ق، ص 274 - سید محسن امین، اعیان الشیعه، بیروت، دار التعارف لمطبوعات، 1403 ه". ق، ج 2، ص 43.

Ù¢Û”  ابوہاشم جعفری ،جعفر طیار Ú©ÛŒ نسل (سمعانی ØŒ الانساب ØŒ جلد ١،صفحہ ٦٧) اور بغداد Ú©Û’ رہنے والے تھے اور آپ اپنے علاقہ میں بہت زیادہ نمایاں شخصیت Ú©Û’ مالک تھے ،امام محمد تقی ØŒ امام ہادی، اور امام عسکری (علیہم السلام) Ú©Û’ بہت ہی اچھے صحابی تھے ØŒ ان Ú©Û’ نزدیک ان کا مرتبہ بہت بلند Ùˆ بالا تھا (محمد تقی شوشتری،قاموس الرجال، جلد ٤،صفحہ ٢٥٥ تا ٢٥٨) Û” آپ بہت ہی شجاع، آزاد اور بے باک انسان تھے ØŒ ٢٥٢ ہجری میں آپ Ú©Ùˆ گرفتار کرکے سامراء Ú©Û’ زندان میں منتقل کردیاگیا (خطیب، تاریخ بغداد، جلد ٨، صفحہ ٣٦٩۔ سمعانی ،الانسانب ØŒ جلد ٢، صفحہ ٦٧) Û” شیخ طوسی Ú©Û’ بقول ،ان Ú©Ùˆ اور ان Ú©Û’ ساتھیوں عبداللہ بن محمد عباسی Ú©Û’ قتل ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے قید کیا گیا (الغیبة، تہران، مکتبة نینوی الحدیثة، صفحہ ١٣٦) Û”

طبرسی کہتے ہیں : یہ٢٥٨ ہجری میں امام حسن عسکری اور علویوں کے ایک گروہ کے ساتھ قیدخانہ میں تھے ۔ (اعلام الوری، صفحہ ٣٧٣) خطیب بغدادی اور سمعانی نے ان کی وفات ٢٥١ ہجری لکھی ہے ۔

(3) . ابن صباغ مالكى ، الفصول المهمه، طبع قدیم، ص 304 - شبلنجى ، نور الأبصار، قاهره، مكتبه المشهد الحسینى ، ص 166 -

على بن عیسى الاربلى ØŒ كشف الغمّه، تبریز، مكتبه بنى هاشمى ØŒ 1381 Ù‡". Ù‚ØŒ ج 3ØŒ ص 222 - طبرسى ØŒ أَعلام  الورى ØŒ Ø· 3ØŒ دار الكتب الاسلامیه، ص 373 - ابن شهر اشوب، مناقب آل ابى طالب، قم، كتابفروشى مصطفوى ØŒ ج 4ØŒ ص 437.

(4) . مجلسى ، بحار الأنوار، ط 2، تهران، المكتبه الاسلامیه، 1395 ه". ق، ج 50، ص 269.

(5) . مسعودى ، اثبات الوصیه، الطبعه الرابعه، نجف، المكتبه الحیدریه، ص 243.

(6) . على بن عیسى الاربلى ، كشف الغمّه، تبریز، مكتبه بنى هاشمى ، 1381 ه". ق، ص 216.

(7) . شریف القرشى ، باقر، حیاه الامام الحسن العسكرى ،، بیروت، دار الكتاب الاسلامى ، 1409 ه". ق، ص 181.

(8) . گرد آوری از کتاب: سیره پیشوایان، مهدی پیشوائی، ص 622.



back 1 2