شیعہ اور امام حسن عسکری (علیہ السلام) کے جانشین کی پہچان



 

شیعوں کی حفاظت کے لئے امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی تدابیر

سوال :  امام حسن عسکری (علیہ السلام) Ù†Û’ اپنے شیعوں Ú©ÛŒ حفاظت Ú©Û’ لئے کیا تدابیر انجام دیں ØŸ

جواب:  بہت سے ایسے اسناد اور دلایل موجود ہیں جو ایک طرف تو عباسی دربار Ú©Û’ خائنانہ کردار اور شیطنت Ú©ÛŒ گہرائی Ú©Ùˆ بتاتی ہیں اور دوسری طرف امام علیہ السلام Ú©ÛŒ ہشیاری اور امنیتی تدابیر ہیں جن سے آپ Ù†Û’ اپنے شیعوں Ú©Ùˆ کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیا ØŒ مندرجہ ذیل چند مثالوں Ú©Ùˆ بیان کرتے ہیں :

Ù¡Û”  ابوہاشم دائود بن قاسم جعفری(4) کہتے ہیں : ہم چند لوگ زندان میں تھے کہ امام حسن عسکری اور ان Ú©Û’ بھائی جعفر Ú©Ùˆ زندان میں بھیجا گیا ØŒ ہم آپ Ú©ÛŒ شان میں عرض ادب اور خدمت Ú©Û’ لئے دوڑے اور آپ Ú©Û’ گرد جمع ہوگئے ØŒ زندان میں ایک جحمی شخص Ø®.Ù„. عجمی موجود تھا اور وہ دعوی کرتا تھا کہ وہ خود علویوں میں سے ہے ØŒ امام Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ دیکھ کر کہا : اگر تمہارے درمیان ایک ایسا شخص نہ ہوتا جو تم میں سے نہیں ہے تو میں تمہارے آزاد ہونے Ú©ÛŒ خبر دیتا ،پھر اس جحمی شخص Ú©Ùˆ باہر جانے کا اشارہ کیا ØŒ جب وہ باہر چلا گیا تو ان سے کہا کہ یہ شخص تم میں سے نہیں ہے ØŒ اس سے ہوشیار رہنا ØŒ تم Ù†Û’ جو Ú©Ú†Ú¾ کہا ہے اس Ù†Û’ وہ سب Ù„Ú©Ú¾ رکھا ہے اور وہ یہ تمام باتیں خلیفہ تک پہنچائے گا ،وہ گزارش اب بھی اس Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº میں موجود ہے ØŒ حاضرین میں سے ایک شخص Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ تلاشی Ù„ÛŒ اور اس Ú©Û’ لباس میں سے وہ گزارش Ù„Û’ Ù„ÛŒ (5) Û”

اس حادثہ سے معلوم ہوتا ہے کہ قید خانہ میں بھی امام اور شیعوں کوکنٹرول کرنے کے لئے جاسوس چھوڑ رکھے تھے ۔

Ù¢Û”  امام Ú©Û’ ایک صحابی ''احمد بن اسحاق'' کہتے ہیں : ہم امام Ú©ÛŒ خدمت میں پہنچے اور ان سے کہا کہ کوئی چیزلکھئے تاکہ ہم آپ Ú©ÛŒ تحریر Ú©Ùˆ دیکھ لیں تاکہ اگر آپ کا خط ملے تو ہم پہچان لیں (اور دشمن امام Ú©Û’ نام سے خط جعل نہ کرسکے) امام Ù†Û’ فرمایا : میری تحریر کبھی باریک قلم سے ہوتی ہے اور کبھی Ú†ÙˆÚ‘Û’ قلم سے ہوتی ہے ØŒ اگر ایسا فرق دیکھو تو پریشان نہ ہونا ...(6) Û”

Ù£Û”  امام Ú©Û’ ایک صحابی کہتے ہیں : ہم Ú©Ú†Ú¾ لوگ سامراء میں داخل ہوئے اور اس انتظار میں تھے کہ امام گھر سے باہر نکلیں تو ہم Ú¯Ù„ÛŒ ،کوچہ میں ان سے ملاقات کریں ØŒ اسی وقت امام علیہ السلام Ú©ÛŒ طرف سے ہمیں ایک خط ملا جس میں لکھا ہوا تھا تم میں سے کوئی بھی مجھے سلام نہ کرے ØŒ میری طرف نہ بڑھے اور میری طرف اشارہ نہ کرے کیونکہ تمہاری جان Ú©Ùˆ خطرہ ہے (7) Û”

Ù¤Û”  عبدالعزیز بلخی کہتا ہے : ایک روز ہم بازار میں اس جگہ بیٹھے ہوئے تھے جہاں بھیڑ اور بکریوں Ú©Ùˆ بینچا جاتا ہے ،اچانک میں Ù†Û’ امام حسن عسکری (علیہ السلام Ú©Ùˆ دیکھا کہ آپ شہر Ú©Û’ دروازہ Ú©ÛŒ طرف جارہے ہیں میں Ù†Û’ دل میں سوچا کہ میں بلند آواز سے لوگوں Ú©Ùˆ بتائوں کہ اے لوگو! یہ خدا Ú©ÛŒ حجت ہیں ØŒ ان Ú©Ùˆ پہچان لو ØŒ لیکن میں Ù†Û’ سوچا کہ اگر میں Ù†Û’ ایسا کیا تو یہ درباری لوگ مجھے قتل کردیں Ú¯Û’ ! امام جس وقت میرے نزدیک پہنچے اورمیں Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ طرف دیکھا تو انہوں Ù†Û’ اپنی انگلی Ú©Ùˆ اپنے ہونٹوں پر رکھا اور مجھے خاموش رہنے کا اشارہ کیا! میں جلدی سے Ø¢Ú¯Û’ بڑھا اور آپ Ú©Û’ پیروں کا بوسہ لیا ،فرمایا : اپنی حفاظت کرو ØŒ اگر فاش کرو Ú¯Û’ ہلاک ہوجائو Ú¯Û’ ! اس رات میں امام Ú©Û’ پاس گیا ØŒ فرمایا : رازداری سے کام لو ورنہ قتل کردئیے جائو Ú¯Û’ ،اپنے آپ Ú©Ùˆ خطرہ میں نہ ڈالو (8) Û”(9)Û”

Ù¡Û”  اس سے مراد امام حسن عسکری (علیہ السلام) Ú©Û’ نزدیکی صحابی عثمان بن سعید عمری ہیں جو اپنے کام یعنی تیل بیچنے ،کی وجہ سے ''سمّان'' (تیل بیچنے والے) Ú©Û’ نام سے مشہور ہوگئے تھے Û”



back 1 2 3 next