قیامت کے متعلق جناب سیدہ کی دعائیں



۴۷۔ روز قیامت اپنے پیروکاروں سے عذاب کی برطرفی کیلئے

محمد بن مسلم ثقفی روایت کرتے ہیں کہ میں نے امام محمد باقر کو فرماتے سنا کہ فرما رہے تھے، کہ فاطمہ زہرا جہنم کے پاس کچھ دیر توقف کریں گی جبکہ اس دن ہر ایک کی پیشانی پر کفر و ایمان نقش ہوں گے، تو اس وقت حکم دیا جائے گا کہ وہ محب جس نے زیادہ گناہ انجام دیئے ہیں اور اس کو جہنم میں ڈالو، جیسے ہی جناب زہرا اس کی پیشانی پر محمد و آل محمد کے خاندان سے محبت لکھی دیکھیں گی۔ تو یوں فرمائیں گی۔

اے میرے پروردگار،اے میرے مولا تو نے میرا نام فاطمہ رکھا ہے، تو نے میرے محبوں اور میرے فرزند کے محبوں کو جہنم کی آگ سے نجات دی ہے جبکہ تیرا وعدہ ہے اور تو اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔ تو اس وقت اللہ عزوجل فرمائیں گے۔ اے فاطمہ سچ کہا ہے۔ میں نے تیرا نام فاطمہ رکھا، اور جو بھی تجھ سے عقیدت رکھتا ہو اور تیری پیروی کرے اور تیرے فرزندوں کو دوست رکھتا ہو اور ان کی پیروی کرے ، وہ جہنم کی آگ سے محفوظ رہے گا اور میرا وعدہ حق ہے اور میں اپنے وعدہ کے خلاف بھی نہیں کرتا۔

پھر فرمایا۔ جس کے چہرے پر ایمان دیکھو، اس کو بازو سے پکڑ کر بہشت میں داخل کردو۔

۴۸۔ محشر میں اپنے محبین کی شفاعت کیلئے دعا

روایت ہے کہ روز قیامت میں ایک فرشتہ جناب زہرا کی خدت میں آئے گا، جو اس سے پہلے کسی کے پاس نہیں گیا ہو گا اور بعد میں بھی کسی کے پاس نہیں جائے گا اور آکر کہے گا، آپ کے پروردگار نے آپ کو سلام بھیجا ہے، فرمایا ہے مجھ سے مانگو تاکہ تجھے عطا کروں، تو پھر جناب زہرا نے یوں فرمایا۔

اپنی نعمتوں کومجھ پر تمام کیا، اورکرامت و عزت کو میرے لئے متبرک کیا، اوراپنی جنت سے مجھے نوازا میں اپنے فرزندان اور انکی اولادوں اور ان سے محبت کرنے والوں کی لئے جنت کی طلب گار ہوں۔

ایک اور روایت میں ہے۔

اپنی نعمتوں کو مجھ پر تمام کیا ،اور اپنی بہشت سے مجھے نوازا، اور مجھے اپنی کرامت سے عزت بخشی، اور تمام عورتوں پر مجھے فضیلت دی، لہذا آپ سے سوال کرتی ہوں کہ اپنے فرزندوں اور ان کی نسل اور ان سے محبت کرنے والوں کیلئے مجھے شفیع قرار دے۔

پھر اللہ تعالیٰ عزوجل نے آپ کے فرزندان اور ان کی اولادوں اور ان سے محبت کرنے والوں کی حفاظت حضرت زہرا کے سپرد کردی،



1 2 3 4 next