قیامت کے متعلق جناب سیدہ کی دعائیں



۵۱۔ قیامت کے دن میں اپنے پیروکاروں کی شفاعت کیلئے اور سید الشہداء کے قاتلوں کی مذمت میں

امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے، فرماتے ہیں میں نے جابر بن عبداللہ انصاری سے سنا ہے کہہ رہے تھے، کہ پیغمبر اسلام(ص) نے فرمایا کہ قیامت کے دن حضرت فاطمہ عرش الہی کے سامنے آکر یوں فرمائیں گی۔ اے میرے پروردگار اے میرے مولا، میرے اورمجھ پر ظلم کرنے والوں کے درمیان فیصلہ فرما۔ پروردگار، میرے اور میرے حسین کے قاتلوں کے درمیان فیصلہ فرما، اتنے میں خداوند تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ندا آئے گی، اے میری حبیبہ، اور میرے حبیب کی حبیبہ، مجھ سے مانگو تاکہ میں تجھے عطا کروں، تم شفاعت کرو تاکہ میں قبول کروں، مجھے اپنی عزت و جلالت کی قسم، ظلم کرنے والے میری نگاہوں سے مخفی نہیں رہیں گے، تو پھر حضرت زہرا یوں فرمائیں گی، اے میرے پروردگار اور میرے آقا و مولا، میرے بیٹوں اور میرے پیروکاروں اور میرے فرزندوں کے پیروکاروں اور میرے محبین اور میرں فرزندوں کے محبین کو بخش دے۔

پس اسی دوران اللہ تعالیٰ کی جانب سے ندا آئے گی، کہاں ہیں فرزندان فاطمہ اور ان کے پیروکار اور محبین اور ان کے فرزندوں کے محبین، اتنے میں وہ فرشتگانِ رحمت الہی جو ان کے اطراف میں کھڑے ہوں گے حرکت میں آئیں گے، جبکہ فاطمہّ ان کے آگے آگے چلیں گی، یہاں تک وہ بہشت میں داخل ہوں گے۔

۵۲۔ محشر میں سید الشہداء کے قاتلوں کے بارے میں

حضرت علی علیہ السلام پیغمبر اسلام(ص) سے روایت کرتے ہیں، کہ قیامت کے دن عرش الہیٰ سے منادی ندا کرے گا، اے اہل محشر، اپنی آنکھیں بند کر لو کیونکہ فاطمہ بنت محمد اپنے حسین کی خون آلود قمیض لے کر گذر رہی ہیں۔ پھر فاطمہ عرش الہی کا پایا پکڑ کر کہیں گی۔

تو قدرت والا اور عادل ہے، میرے اور میرے بیٹے کے قاتلوں کے درمیان فیصلہ فرما،

رب کعبہ کی قسم، اللہ تعالیٰ میری بیٹی کے حق میں فیصلہ دیں گے، پھر حضرت زہرا یوں فرمائیں گی، اے پروردگارمجھے ان لوگوں کے لئے شفیع قرار دے جو میرے فرزند کے غم میں روتے تھے، پس اللہ تعالیٰ انہیں شفیع قرار دیں گے۔

۵۳۔ محشر میں امام حسین کے قاتلوں کے بار ے میں

امام جعفرصادق علیہ السلام سے روایت ہے، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اول سے آخر تک تمام مخلوقات کو ایک اونچی جگہ جمع کریں گے، اتنے میں فاطمہ زہرا امام حسین کا خون آلود قمیض لے کر کہیں گی۔

اے پروردگار یہ میرے فرزند کی قمیض ہے، اور تو جانتا ہے کہ اس کے ساتھ کیا کیا ظلم کئے گئے،اتنے میں خدائے بزرگ کی جانب سے ندا آئے گی، اے فاطمہ میری رضا تیرے لئے ہے تو پس حضرت زہرا عرض کریں گے، پروردگار، اس کے قاتلوں سے انتقام لینے میں میری مددد فرما، تو پھر بارگاہ ایزدی سے حکم آئے گا، کہ ایک گروہ جہنم سے باہر نکالو، پس امام حسین کے قاتلوں کو جہنم سے اس طرح باہر لایا جائے گا، جس طرح پرندے، دانے کو اٹھاتے ہیں پھر انہیں جہنم کی طرف لوٹا دیا جائے گا اور اس میں انہیں طرح طرح کے عذاب دیئے جائیں گے۔



back 1 2 3 4 next