لوگوں کی تعریف یا مذمت میں حضرت زهرا (س) کا فرمان



 

 

 

 Ø§Ù¾Ù†Û’ شوہر نامدار کیلئے میں آپ کا فرمان

 

اپنی وصیت میں جناب سیدہ نے جناب امیر سے کہا، جب میں دنیا سے چلی جاؤں تو اپنے ہاتھوں سے مجھے غسل دینا، حنوط کرنا، کفن دینا اور رات کی تاریکی میں مجھے دفن کرنا، اور فلاں اور فلاں میرے جنازے میں شریک نہ ہوں، اور میرے وصیت نامے میں کسی چیز کا اضافہ نہ کرنا۔ دوبارہ ملاقات تک آپ کو خدا کے حوالے کرتی ہوں، اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو بہشت میں اپنے جوار میں ملائے۔

 

اسماء بنت عمیس کیلئے میں آپ کا فرمان

 

روایت ہے کہ حضرت زہرا نے اسماء بنت عمیس سے کہا، میں کمزور ہو گئی ہوں اور میرا گوشت ختم ہو گیا ہے کیامجھے کوئی ایسی چیز نہیں دیں گی جو مجھے ڈھانپ لے، کہاجاتا ہے کہ اسماء لکڑیوں سے بنا ہوا تختہ لائیں اور زمین پر رکھ دیا اور پھر لکڑی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کو میخوں سے تختہ کے اطراف میں کھڑا کردیا اور ایک کپڑے سے اس کو ڈھانپ دیا۔ جناب زہرا نے اس تختے کو دیکھا تو فرمایا کہ یونہی میرے لئے درست کرو اور مجھے چھپا دو، خداوند تجھے آتش جہنم سے چھپائے۔

 

 Ø§Ù¾Ù†Û’ اوپر ستم کرنے والوں Ú©Û’  Ø³Ù„سله میں آپ کا فرمان

 



1