قرآن میں حضرت زہرا سلام الله علیہا کے فضائل



 Ø§Ú†Ø§Ù†Ú© لوگوں Ù†Û’ دیکھا کہ پیغمبر اسلام اس شان سے اپنے گھر سے Ù†Ú©Ù„Û’ کہ امام حسین علیہ السلام Ú©Ùˆ گود میں لئے ہوئے تھے ،حضرت امام حسن علیہ السلام کا داہنا ہاتھ Ù¾Ú©Ú‘Û’ ہوئے تھے، حضرت زہرا سلام الله علیہا آپ Ú©Û’ پیچھے Ú†Ù„ رہیں تھیں اور حضرت علی علیہ السلام ان Ú©Û’ پیچھے Ú†Ù„ رہے تھے۔ آج پیغمبر اسلام Ú©Û’ لئے بیٹے حسنین علیہم السلام ،نفس علی، اور خاتون حضرت زہرا سلام الله علیہا تھیں۔ نصاریٰ نجران یہ سوچ رہے تھے کہ پیغمبر اسلام بادشاہوں Ú©ÛŒ طرح شان Ùˆ شوکت اور بھیڑ بھاڑ Ú©Û’ ساتھ میدان میں آئیں Ú¯Û’ لیکن جب انھوں Ù†Û’ پیغمبر اسلام Ú©Ùˆ اس شان سے آتے دیکھا تو دنگ رہ گئے اور آپ اور آپ Ú©Û’ اہل بیت اتنے متاثر ہوئے کہ اپنے سب سے بڑے عالم سے کہنے Ù„Ú¯Û’ اے ابوحارث! دیکھ رہے ہو؟ اس Ù†Û’ جواب دیا: مجھ سے پوچھتے ہو کہ کیا دیکھ رہا ہوں؟ میں ان انسانوں Ú©Ùˆ دیکھ رہا ہوں کہ اگر وہ الله Ú©Ùˆ قسم دے کر یہ کہیں کہ پہاڑ Ú©Ùˆ اپنی جگہ سے ہٹا دیں تو وہ ایسا ہی کرے گا Û” حضرت عیسیٰ Ú©ÛŒ قسم اگر محمد دعا کریں Ú¯Û’ تو کوئی عیسائی زمین پر باقی نہیں رہے گا۔ ان سے مباہلہ نہ کرنا ورنہ ہلاک ہو جاؤ Ú¯Û’Û”

 

4) آیہ تطہیر

انما یرید الله لیذہب عنکم الرجس اہل البیت ویطہرکم تطہیراً

 Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û آیہٴ تطہیر Ú©ÛŒ تفصیل Ú©Û’ لئے بہت زیادہ وقت Ú©ÛŒ ضرورت ہے لہٰذا ہم یہاں پر اس Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرکے ہی Ø¢Ú¯Û’ بڑھ رہے ہیں۔ شیعہ وسنی علماء کا نظریہ یہ ہے کہ یہ آیت حضرت زہرا سلام الله علیہا آپ Ú©Û’ بابا ØŒ ØŒ آپ Ú©Û’ شوہر اور آپ Ú©Û’ بچوں Ú©ÛŒ شان میں نازل ہوئے۔

 Ø­Ø¯ÛŒØ« کساء سے ظاہر ہے کہ اس Ú©ÛŒ شان نزول کا محور بھی حضرت زہرا سلام الله علیہا Ú©ÛŒ ہی ذات ہے۔ الله Ù†Û’ یہ آیت آپ Ú©ÛŒ شان میں نازل کرکے فرمایا کہ اے اہل بیت بس الله کا ارادہ یہ ہے کہ آپ سے ہر رجس Ú©Ùˆ دور رکھے اور آپ Ú©Ùˆ اسی طرح پاک Ùˆ پاکیزہ رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔ حضرت زہرا سلام الله علیہا Ú©Û’ فضائل بہت زیادہ ہیں ہم Ù†Û’ تو اس مقالہ میں آپ Ú©Û’ فقط چند فضائل Ú©ÛŒ طرف ہی مختصر سا اشارہ کیا ہے Û”

 

حضرت زہرا سلام الله علیہا پیغمبر اسلام کے سوگ میں

۱۱ ئھ ․ق ایک بہت بڑا حادثہ پیش آیا اور وہ یہ کہ اس سال پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے اس دنیا سے رحلت فرمائی ۔ یہ اتنا شدید صدمہ تھا کہ آپ کی وفات کے بعد حضرت علی علیہ السلام کی زبان پر آپ کے لئے یہ جملے جاری ہوئے: اے پیغمبر خدا! آپ کی رحلت سے وہ سلسلہ ختم ہوگیا جو کسی دوسرے کے مرنے سے ختم نہیں ہوتا۔ یعنی الله اور مخلوق کے درمیان کا رابطہ ختم ہوگیا سلسلہٴ وحی و نبوت بند ہوگیا۔ پیغمبر اسلام کی رحلت کے بعد امت مسلمہ میں جو ہوا اس سب کو لکھنے کے لئے تو ایک مفصل کتاب کی ضرورت ہے لہٰذا ہم یہاں پر مختصر طور پر بس یہ لکھ رہے ہیں کہ پیغمبر اسلام کی وصیت کو بھلا دیا گیا، باغ فدک غصب کرلیا گیا، امام کو خانہ نشینی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور کیا گیا، جس گھر میں جبرئیل بھی بغیر اجازت کے قدم نہیں رکھتے تھے اس میں آگ لگائی گئ۔ حضرت زہرا سلام الله کی ذات جو کمالات و فضائل کا مرکز تھی اور جن کے بارے میں پیغمبر اسلام نے فرامت کو بہت سی وصیتیں بھی فرمائیں تھیں ان کو درو دیوار کے بیچ اس طرح پیسا گیا کہ آپ کا پہلو شکستہ ہوگیا اور آپ کے بیٹے محسن کی شہادت واقع ہوئی۔ جب مہاجر و انصار میں سے کسی نے آپ کی مدد نہ کی تو آپ سے مایوس ہوگئیں۔

 Ø¢Ù¾ ہر روز قبر رسول پر جاتیں اور اتنا روتیں کہ بے ہوش ہوجاتیں جب ان Ú©Ùˆ گھر Ù„Û’ کر آتے تھے اور وہ ہوش میں آتی تھیں تو پھر رونا شروع کردیتی تھیں۔ ایک روز حضرت علی علیہ السلام Ù†Û’ آپ سے فرمایا: اے بنت رسول! مدینہ Ú©Û’ لوگ یہ کہتے ہیں کہ اے علی! آپ زہرا سے کہہ دیجئے کہ یادن میں رویا کریں یا رات میں۔ حضرت زہرا سلام الله علیہا Ù†Û’ جواب دیا اے ابوالحسن ! آپ ان سے کہہ دیجئے کہ اب میں ان Ú©Û’ درمیان زیادہ دن زندہ نہیں رہوں Ú¯ÛŒ میں جلدی ہی اپنے بابا Ú©Û’ پاس Ú†Ù„ÛŒ جاؤں Ú¯ÛŒ لیکن خدا Ú©ÛŒ قسم جب تک زندہ رہوں Ú¯ÛŒ آرام سے نہ بیٹھوں گی۔

 ÛØ§Úº! آپ پیغمبر اسلام Ú©Û’ بعد اہل بیت پر اتنے ظلم ہوئے کہ پچھتر یا پچانوے دن تک حضرت زہرا سلام الله علیہا اتنا روئیں کہ آپ کا نام یاقوب جیسے رونے والوں Ú©Û’ ساتھ لیا جانے لگا۔

 



back 1 2