مهدی(عج) ايک انقلاب ميں دس انقلاب



تحریر: ڈاکٹرحسن رحیم

ترجمہ: مختاراحمدامامی

مہدوی انقلاب کوجس بھی زاویے سے محلاحظہ کریں تاریخ بشرمیں واقعا ایک عظیم انقلاب ہے۔ مہدوی انقلاب فقط سیاسی انقلاب نہیں ہے بلکہ روایات کی روشنی میں دیکھاجائے توبشرکے تمام مادی ومعنوی پہلوؤں میں ایک عمیق انقلاب ہے۔

۱۔ علمی انقلاب،عقلی وفکری انقلاب:

روایت میں واردہواہے کہ جب امام زمانہ ظہورفرمائیں گے توانسانوں کے سروں پرایک شفقت بھراہاتھ پھیریں گے جس کی بناء پرفجمع بہ عقولھم… ”بشر کی عقل کامل ہوجائے گی“اس کے تمام بندخانے کھل جائیں گے۔ واکمل بہ اخلاقھم واحلامھم… بشریت کے اخلاق حسنہ کی تکمیل ہوجائے گی،الغرض یہ کہ انسانیت کی تمام دلی آرزوئیں برآئیں گی۔

اسلامی کلچرمیں عقل واخلاق دونوں جمع ہوسکتے ہیں۔ جب کہ مغربی طرزفکررکھنے والوں کاکہناہے کہ یہ دونوں ایک ساتھ نہیں رہ سکتے یعنی اگرانسان علم، ترقی، عقل وفکرچاہے توپھراخلاقیات کے ساتھ نہیں چلاجاسکتا…! مغرب والے علم واخلاق کوہمیشہ الگ الگ رکھتے ہیں،اس لئے کہ وہ کہتے ہیں کہ اخلاقیات قابل اثبات نہیں ہیں،وہ کیوں؟ وہ اس لئے کہ ان کی نگاہ میں اخلاقیات عقل کے دائرے سے باہرہیں،لہذا وہ نہ صرف اخلاقیات بلکہ الہیات کوبھی عقل کے دائرہ کارسے باہرسمجھتے ہیں۔

سوال پھرعقل کادائرہ کارکیاہے…؟

مغربی دانشوروں کے بقول عقل کادائرہ کا رصرف اورصرف دنیاوی اورتجربی امورمیں کارآمدہے نتیجتایہ کہ تمام روحانی باتیں ،تمام غیرتجزی امور کوعقل کے ذریعے ثابت نہیں کیاجاسکتا،جب کہ اسلام میں(قرآن وحدیث)فکروفلسفہ کے لحاظ سے عقل کادائرہ کاربہت وسیع ہے اورانسانی عقل الہیات،اخلاقیات، معاداورتجزی مسائل میں اپنی حیثیت کے مطابق قطعی رائے رکھتی ہے۔ البتہ مذکورہ بالامسائل میں عقل بشرکے ادراکات مساوی طورپرنہیں ہیں اوراسلام کبھی بھی عقل تجزی کامخالف نہیں رہاجیساکہ اسلام کے خلاف پروپیگنڈہ ہوتارہتاہے۔

مہدوی انقلاب میں عقل بشرکے تین مراحل کوزندہ کیاجائے گا۔

۱۔ عقلانیت توحیدی



1 2 3 4 next