خطبات امام حسين اور مقصد قيام



اپنے اس فرمان میں مولا Ù†Û’ اپنا قیام کا مقصد بھی واضح کردیا ہے اور ہمارے لئے فرےضہ بھی تعین فرمادیا کہ یاد رکھو جب حق پر عمل نہ ہو رہا ہو اور باطل رواج پارہا ہو تو اُس وقت ایک مومن Ú©Û’ لئے خاموش  رہنا جائز نہیں ہے بلکہ اُسے ظالموں Ú©Û’ خلاف میدان میں اترنا ہوگا۔

یہاں پر امام گویا کہ یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ظالم و فاسق حکمرانوں کے سائے میں فاسق و فاسد معاشرے وجود میں آتے ہیں کہ جن میں حق کی پامالی ایک عام چیز بن کر رہ جاتی ہے۔ ایسے فاسد معاشروں میں پھرفاسد روحیں ہی پیدا ہونگی،پاکیزہ روحیں کبھی بھی پروان نہیں چڑھ سکتیں،اسلام کبھی بھی ایسے معاشروں میں اپنے وجود کو باقی نہیں رکھ سکتا۔ پس پہلے اپنے ان معاشروں کو ظالموں اور فاسدوں سے پاک کرو جو اسلام کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور اس کام کے انجام دینے کے دوران آنے والی موت محض سعادت ہے۔

اور اگر ظالموں کے خلاف آواز بلند نہ کی بلکہ خاموشی اختیار کی یا اُن کی ہاں میں ہاں ملائی پھر ذلت و رسوائی کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔

جیسا کہ چند سطر پہلے بیان ہوا کہ امام  Ù†Û’ اپنے ایک خطبہ میں رسول خدا   Ú©ÛŒ اس حدیث (مَنْ رَاٴی سُلْطٰانا ًجٰائِراً )Ú©Ùˆ بیان فرمایا یہ حدےث واضح کردیتی ہے کہ ظالم سلطان Ú©Û’ خلاف آواز بلند کرنا ضروری ہے وگرنہ انجام خود اس جیسا ہوگا۔ اسکے باوجود اگر کوئی یہ نظریہ رکھے کہ ہمیںظالم حکومتوں سے کیا لینا دیناہے ØŸ ہم اپنے کام سے کام رکھیں تو یہ سوچ بے شعوری پر دلالت کرتی ہے۔ اس لئے ظالم حکومتوں Ú©Û’ سائے میں حقیقی اسلام کا وجود خطرے میں ہوتا ہے۔حرام خدا Ú©Ùˆ حلال قراردے دیا جاتا ہے۔

آج ہمارے زمانے میں مسلمان ممالک پر قابض ظالم حکمراں ہی تو اس بات کا موجب بنے ہیں کہ ان ممالک میں آج فقط اسلام کا نام باقی رہ گیا ہے، اور عملی طور پر اسلام کا نام و نشان بھی نہیں ہے بلکہ اُلٹا حرام خدا کو حلال قرار دیا جارہا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ ظلم ا ور اسلام کبھی ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔ ایک کے ہوتے ہوئے دوسرے کا وجود قائم نہیں رہ سکے گا صدام کی ظالم حکومت ہمارے سامنے ہے کہ جس نے ہزار سالہ عظیم الشان حوزہٴ علمیہ نجف کو نیست و نابود کرکے رکھ دیا علماء کو شہید کردیا گیا۔ کتب خانوں کو آگ لگادی گئی۔

خود انقلاب اسلامی سے پہلے شاہ ایران Ú©ÛŒ ظالم حکومت کا دور ہمارے سامنے ہے کہ اسی حوزہٴ علمیہ قم میں سکون Ùˆ اطمینان Ú©Û’ ساتھ درس Ùˆ بحث کرنا بھی نصےب نہ تھا ہمارے بڑے علماء چوری Ú†Ú¾Ù¾Û’ باغات میں جاکردرس Ùˆ تدریس کیا کرتے تھے۔ لیکن جب امام خمینی Ûº Ú©ÛŒ قیادت میں انقلاب اسلامی Ú©Û’ ذریعے اس ظالم حکومت کا خاتمہ ہوا،اور دنیا Ú©Û’ سامنے حقیقی اسلام Ú©ÛŒ ایک جھلک نظر آئی تو دنیا Ù†Û’ حوزہٴ علمیہ قم میں ایک عظیم علمی ترقی کا مشاہدہ کیا،پس ظالم حکومتوں Ú©Û’ سائے میں رہ کر اسلام اپنی اصلی حقیقت پر باقی رہ سکے یہ ناممکن بات ہے اور اسی خطرے Ú©Ùˆ بھانپ کر امام حسین  Ù†Û’ قیام  فرمایا،

اگر ہم ” Ú©Ù„ یوم عاشورا Ùˆ Ú©Ù„ ارض کربلا “  پر ایمان Ùˆ عقیدہ رکھنے والے ہیں تو آج بھی امام کا یہ کلام ہمارے اوپر اسی طرح حجت ہے گویا کہ امام  ÛÙ… سے خطاب فرمارہے ہیں۔

(Û±)  اَلَا تَرَوْنَ اِلَی الْحَقِّ لَا یعمَل بِہِ

(Û²)  ÙˆÙŽ  اِلَی الْبٰاطِلِ لَا یتنٰاھِی عَنْہُ



back 1 2 3 4 5 6 next