اسوه ØسينیمØبت، بڑے سے بڑا کام جو طبیعت پر گراں گزرتا Ûو، Ù…Øبت Ú©Û’ ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ø³Û’ لیا جائے تو ÙˆÛ Ø¢Ø³Ø§Ù† معلوم ÛÙˆ گا۔ انسان جس سے Ù…Øبت کرتا ÛÛ’ اس Ú©ÛŒ باتوں Ú©Ùˆ مانتا ÛÛ’ اور اس Ú©Û’ اقوال پر عمل پیرا Ûوتا ÛÛ’Û” اس سے Ù…Øبت کرتا ÛÛ’ تو اس Ú©Û’ اÙعال سے بھی Ù…Øبت کرتا ÛÛ’ اور خود ان Ú©Û’ اختیار کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرتا ÛÛ’Û” اÛل٠بیعت رسول Ú©Û’ لئے اس Ù¾Ûلو پر زور دیا گیا ÛÛ’ اور مختل٠طرØØŒ مسلمانوں Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ Ù…Øبت پر Ø¢Ù…Ø§Ø¯Û Ú©ÛŒØ§ گیا۔ رسول Ù†Û’ خود Ù…Øبت کا اظÛار کیا اور ایسا Ú©Û Ø¬Ø³ Ú©ÛŒ نظیر ملنا ممکن Ù†Ûیں۔ خالق Ú©ÛŒ Ù…Øبت کا اعلان کیا اور Ûر Ø·Ø±Ø Ù‚ÙˆÙ„ سے، عمل سے، قرائن سے، آثار سے اس Ú©Ùˆ نمایاں Ùرمایا۔ پھر مسلمانوں Ú©Ùˆ Ù…Øبت Ú©ÛŒ دعوت دی۔ ان Ú©ÛŒ Ù…Øبت اجر٠رسالت، ان Ú©ÛŒ Ù…Øبت شرط٠ایمان Ùˆ اطاعت اور ان Ú©ÛŒ Ù…Øبت معیار ÙÙ„Ø§Ø Ùˆ نجات قرار دی گئی۔ ÛŒÛ Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù†ÙˆÚº Ú©Û’ غور کرنے Ú©ÛŒ بات ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ø®Ø± رسالت مآب کا اس قدر اظÛار Ù…Øبت اور تاکید مودت کرنا اپنے مخصوص اÛÙ„ بیت اور عترت٠طاÛرین Ú©Û’ متعلق معنی کیا رکھتا ÛÛ’ØŸ کیا ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ صر٠اس بناء پر تھا Ú©Û ÙˆÛ Ø¢Ù¾ Ú©Û’ اÛÙ„ بیت تھے۔ یعنی ان میں ایک آپ Ú©ÛŒ بیٹی تھیں۔ ایک آپ Ú©Û’ داماد اور دو آپ Ú©Û’ نواسے تھے؟ کیا صر٠عزیز، قریب اور اولاد Ûونے Ú©ÛŒ بنا پر آپ کوشاں تھے Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ ان Ú©ÛŒ Ú¯Ø±ÙˆÛŒØ¯Û Ù…Øبت ÛÙˆ جائے؟ ÛŒÛ ØªÙˆ Øضرت رسول Ú©Û’ بارے میں Ú©Ú†Ú¾ اچھا Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û Ù†Ûیں ÛÛ’Û” آپ دنیا میں مبلغ٠شرع اور مصلØ٠خلق بنا کر بھیجے گئے تھے۔ آپ کا Ùرض تھا، Ú©Û Ø¢Ù¾ دنیا Ú©Ùˆ ان باتوں Ú©ÛŒ Ûدایت کریں جو ان Ú©Û’ ÙÙ„Ø§Ø Ùˆ Ù†Ø¬Ø§Ø Ú©ÛŒ ضامن ÛÙˆÚº اور ان Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ Ù…Ûذب Ùˆ Ø´Ø§Ø¦Ø³ØªÛ Ø¨Ù†Ø§Ù†Û’ میں دخیل ÛÙˆÚºÛ” اس لئے اپنی شخصیت اپنے منتبسین اور اپنے اعزاز Ú©Û’ رسوخ Ùˆ اقتدار Ú©Ùˆ بڑھانا، ان Ú©ÛŒ طر٠لوگوں Ú©Û’ قلوب Ú©Ùˆ Ù…ØªÙˆØ¬Û Ú©Ø±Ù†Ø§ اور دنیا Ú©Ùˆ ان کا Ú¯Ø±ÙˆÛŒØ¯Û Ø¨Ù†Ø§Ù†Ø§ صر٠اس لئے Ú©Û ÙˆÛ Ø¢Ù¾ Ú©Û’ عزیز اور Ø±Ø´ØªÛ Ø¯Ø§Ø± Ûیں Ù†Ùس پروری، خودغرضی اور جانبداری کا ایک مظاÛØ±Û ÛÙˆ گا جو کسی Ø·Ø±Ø Ø´Ø§Ù†Ù Ø±Ø³ÙˆÙ„ Ú©Û’ لائق Ù†Ûیں ÛÛ’Û” ایک مسلمان Ú©Ùˆ تو ÛŒÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾Ù†Ø§ لازم ÛÛ’ Ú©Û Ø±Ø³Ø§Ù„Øª ماب کا ان Øضرات Ú©ÛŒ Ù…Øبت Ùˆ الÙت Ú©ÛŒ تبلیغ میں اس قدر اÛتمام کرنا اسی لئے تھا Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ ان Ú©Ùˆ مقتدائے خلق اور عملی تعلیمات کا Ù†Ù…ÙˆÙ†Û Ø¨Ù†Ø§Ù†Ø§ چاÛتا تھا۔ اس لئے رسول ان Ú©ÛŒ Ûر دلعزیزی میں اس قدر کوشش Ùˆ اÛتمام میں منÛÙ…Ú© تھے۔ آپ Ù†Û’ Ù…Øبت کا بیج بویا تھا اس لئے Ú©Û Ø§Ø³ سے Ù†Ûال٠اطاعت بارآور ÛÙˆÛ” دوسرا سبب ÛÛ’ کثرت٠Ùضائل: ایک انسان جس Ú©ÛŒ عظمت اس Ú©Û’ مختل٠ذاتی خصوصیات Ùˆ کمالات Ú©Û’ اعتبار سے انسان Ú©Û’ Ø°ÛÙ† نشین ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ ÛÙˆÛ” اس Ú©Û’ اÙعال Ùˆ اعمال Ú©Ùˆ انسان بÛت غائر نظر سے دیکھتا اور ان پر عمل کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرتا ÛÛ’Û” اÛÙ„ بیت٠رسول Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø®ØµÙˆØµÛŒØª بھی انتÛائی معراج٠کمال پر واصل کرتی ÛÛ’Û” اور رسول Ù†Û’ اپنی زندگی کا بڑا ØØµÛ Ø§Ù† Øضرات Ú©Û’ بیان٠Ùضائل میں صر٠کیا۔ اگر ان Ú©ÛŒ شخصیتوں Ú©Ùˆ کوئی Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±Ø§Ù†Û Øیثیت دینا منظور Ù†Û ØªÚ¾Ø§ØŒ اگر انÛیں عام رعیت سے کسی بلند کسی خاص Ø¯Ø±Ø¬Û ØªÚ© بتانا مقصود Ù†Û ØªÚ¾Ø§ تو ان Ú©ÛŒ شخصیتوں Ú©Ùˆ اس امتیازی شان سے دنیا میں روشناس کرانے کا کیا مقصد تھا اور ان Ú©Û’ Ùضائل اس شدومد سے بیان کرنے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ú©ÛŒØ§ تھی؟ یقیناً ÛŒÛ Ùضائل کا بیان بھی اسی بناء پر تھا Ú©Û ÛŒÛ Ù…Ø±Ø¨ÛŒÙ´ خلق اور نمونÛÙ´ عمل Ûیں۔ Ù„Ûٰذا ان Ú©Û’ کمالات Ú©Ùˆ بیش از بیش صورت پر ÙˆØ§Ø¶Ø Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©ÛŒ ضرورت تھی۔
|