زیارت سے متعلق شیعہ مذھب کاموقف



غزالی اپنی کتاب احیاء العلوم میں ابن ملیکہ سے روایتں نقل کرتے ھیں کہ ابن ملیکہ کہتے ھیں :

ایک روز میں نے دیکھا کہ حضرت عائشہ قبروں کی زیارت کرکے واپس آرھی ھیں تو میں نے عرض کیا کہ ام المؤمنین کھا ں سے تشریف لارھی ھیں ؟

حضرت عائشہ نے جواب دیا کہ اپنے بھائی عبدالرحمٰن کے قبر کی زیارت کرکے آرھی ھوں،میںنے عرض کیاکہ کیا پیغمبر(ص)نے اس کام سے منع نھیں فرمایاتھا ؟

تب عائشہ Ù†Û’ جواب دیاکہ Ù¾Ú¾Ù„Û’ تو منع کیا تھا لیکن بعدمیں Ø­Ú©Ù… دیا کہ اھل قبور Ú©ÛŒ زیارت Ú©Ùˆ  جایاکریں Û”

اھل سنّت Ú©ÛŒ حدیث Ú©ÛŒ کتابوں یعنی صحاح اور سنن میں اھل قبور Ú©ÛŒ زیارت Ú©ÛŒ کیفیت سے متعلق بھی حدیثیں وارد ھوئی ھیں ان میں سے ایک حدیث میں زیارت کا طریقے اس طرح  بیان ھوا Ú¾Û’ ØŒ کہ پیغمبر اسلام(ص) Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ جب قبرستان بقیع میں جاؤ تویہ کہہ کرسلام کرو :

”السَّلَامُ  عَلَی اَھلِ دِیَارٍ مِّنَ المُؤمِنِینَ “ یہ تمام روایتیں تو صالح لوگوں Ú©ÛŒ زیارت سے متعلق تھیں لیکن آنحضرت Ú©ÛŒ زیارت سے متعلق بھی بہت سی معتبر حدیثیں موجود ھیں جن Ú©Ùˆ دار قطنی، بیہقی ،غزالی اور دیگر حضرا ت Ù†Û’ اپنی کتابوں میں نقل کیا Ú¾Û’ جو مطلب کوواضح کرنے Ú©Û’ لئے کافی ھیں ØŒ ان میںسے ایک روایت  یہ Ú¾Û’ کہ پیغمبر اکرم(ص) Ù†Û’ ارشاد فرمایا:

” جو شخص بھی میری زیارت کرے اسکی شفاعت کرنا مجھ پرواجب ھے ، البتہ یہ شفاعت فقط رسالت مآب کے روضہٴ اقدس کے زائروں اور زیارت کرنے والوں ھی سے مخصوص ھے اور وہ شفاعت جو تمام مومنین کے شامل حال ھوگی اس شفاعت سے جدا ھے ۔[2]

 

 

[1] اس حصہ کی تحریر او رتالیف میں بھی مرحوم مظفر(رہ) کی کتاب ”مسائل اعتقادی از دیدگاہ تشیع“ سے استفادہ کیا گیا ھے ۔

[2] تجزیہ وتحلیل عقائد فرقہٴ وھابی، موٴلف : آیت اللہ سید محمد قزوینی، ترجمہ ونگارش علی دوانی ص ۲۲۵۔

 



back 1 2 3