مرد کی برتری



پردہ

اقبال عورت کے لئے پردہ کے حامی ہیں کیونکہ شرعی پردہ عورت کے کسی سرگرمی میں حائل نہیں ہوتا۔ بلکہ اس میں ایک عورت زندگی کی ہر سرگرمی میں حصہ لے سکتی ہے اور لیتی رہی ہے اسلام میں پردہ کا معیار مروجہ برقعہ ہر گز نہیں ہے اسی برقعہ کے بارے میں کسی شاعر نے بڑ ا اچھا شعر کہا ہے۔

بے حجابی یہ کہ ہر شے سے ہےجلوہ آشکار

اس پہ پردہ یہ کہ صورت آج تک نادید ہے

بلکہ اصل پردہ وہ بے حجابی اور نمود و نمائش سے پرہیز اور شرم و حیا کے مکمل احساس کا نام ہے اور یہ پردہ عورت کے لئے اپنے دائرہ کا ر میں کسی سرگرمی کی رکاوٹ نہیں بنتا ۔ اقبال کی نظر میں اصل بات یہ ہے کہ آدمی کی شخصیت اور حقیقت ذات پر پردہ نہ پڑا ہو اور اس کی خودی آشکار ہو چکی ہو۔

بہت رنگ بدلے سپہر بریں نے

خُدایا یہ دنیا جہاں تھی وہیں ہے

تفاوت نہ دیکھا زن و شو میں ، میں نے

وہ خلوت نشیں ہے! یہ خلوت نشیں ہے!

ابھی تک ہے پردے میں اولاد آدم



back 1 2 3 next