کلینی کے بارے میں



علی دوانی کی کتاب مفاخر اسلام ج ۳ ص ۴۰ سے اقتباس


چوتھی صدی ھجری کے نصف اول میں مشہور ترین دانشمند فقیہ اور نامور شیعہ محدث جناب ثقۃ الاسلام محمد بن یعقوب بن اسحاق کلینی رازی معروف بہ "کلینی" یا "شیخ کلینی"ہیں کلینی اصل میں ایرانی، اور شہر رے سے ۳۸ کلو میٹر دور قم /تہران روڈ کے جنوب میں موجودہ حسن آباد کے نزدیک "کلین"قریہ سے تعلق رکھتے ہیں، اور "رے"سے منسوب ہونے کی وجہ سے آپ کو "رازی"کے لقب سے پکارا جاتا ہے(1)
مشہور جغرافیہ داں یاقوت حموی(م۶۲۶ ق)لکھتا ہے:
استخری (۳۷۰ ھ تک زندہ تھے)کا کہنا ہے کہ رے،اصفہان سے بڑا شہر ہے اور مشرق زمین میں بغداد کے بعد اس سے زیادہ آباد شہر کوئی نہیں ہے ہاں، رقبہ کے اعتبار سے شہر نیشاپور اس سے بھی بڑاہے ۔ شہر رے لمبائی چوڑائی میں ڈیڑھ فرسخ کے رقبہ میں واقع ہے جس میں بہت سے قریے ہیں اور ہر ایک قریہ ایک ایک شہر سے بڑاہے۔(2)
جی ہاں۔۔ شہر رے اور اس کے قریے ابتداء سے ہی شیعہ نشین مراکز کا حصہ رہا ہے اگر چہ شہر رے میں اکثر یت حنفی اور شافعی سنیوں کی تھی شیخ کلینی کے باپ (یعنی یعقوب بن اسحاق جو کہ اپنے زمانے کے بزرگ شیعہ عالم تھے)کا مزار"کلین "قریہ میں واقع ہے جو آج بھی اس علاقہ کے لوگوں کی زیارت گاہ بنا ہوا ہے۔
علان رازی (شیخ کلینی کے ماموں)اور دوسرے شیعہ محدثین و فقہاء جیسے محمد بن عصام (شیخ کلینی کے ایک شاگرد) بھی اسی قریہ سے تعلق رکھتے تھے۔

دنیائے اسلام میں کلینی کا مقام

جناب ثقۃ الاسلام کلینی حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے زمانہ میں متولد ہوئے ، اور حضرت امام زمان (ع) کے خاص چار نمائندوں اور سفیروں کے ۔۔ جو کہ غیبت صغریٰ میں امام اور شیعوں کے درمیان رابط کی حثیت رکھتے تھے ۔۔ ہم عصر تھے۔اس کے باوجود کہ وہ چاروں نوابِ خاص شیعوں کے بزرگ محدث اور فقیہ تھے اور شیعیان اہل بیت (ع)ان کی عظمت وجلالت کے معترف و معتقد تھے لیکن شیخ کلینی ایسی عالی مقام شخصیت کے مالک تھے کہ اس زمانے میں آپ شیعہ و سنی دونوں کے درمیان بڑے احترام کے حامل تھے اور آپ نے علی الاعلان مذہب حق اور معارف و فضائل اہل بیت(ع) کی نشر واشاعت کا بیڑا اٹھا رکھا تھا۔

ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ آپ کی صداقتِ گفتار و کردار کی درستگی اور احادیث و روایات کے حفظ و ثبت کے اس قدر مداح تھے کہ لکھا ہے شیعہ سنی دونوں فتویٰ لینے کے لئے آپ سے رجوع کرتے تھے اور اس سلسلہ میں آپ دونوں فرقوں کے نزدیک بڑے موثق اور مورد اعتماد شخص تھے ۔۔ اسی وجہ سے آپ کو "ثقۃ الاسلام" کے لقب سے ملقب کیا گیا، آپ اسلامی دانشمندوں میں وہ پہلے شخص ہیں جنھیں اس لقب سے پکارا گیا اور حقیقت میں بھی آپ اس عظیم لقب کے لائق و شائستہ تھے۔(3)
کلینی امانت و عدالت، تقوی و فضیلت ، ثبت و ضبط اور حفظ احادیث میں جو ایک جامع الشرائط موثق محدث کے صفات ہیں۔ بے مثل تھے ، علامہ محمد تقی مجلسی کے بقول:
وہ (کلینی )ہمارے تمام علماء میں اور ان لوگوں میں کہ جنھوں نے ان سے روایت اخذ کی ہے نیز اپنی کتاب الکافی کی نظم و ترتیب میں بے مثل و بے نظیر تھے ۔ اور یہ ساری خصوصیات اس بات کی دلیل ہیں کہ آپ پر خدا وند عالم کی خاص عنایت تھی۔(4)

کلینی،شیعہ علماء کی نظر میں

شیعہ فقہاء کے رئیس شیخ الطائفہ محمد بن حسن طوسی(م ۴۶۰ھ)اپنی گراں قدر کتاب الرجال کے باب "وہ لوگ جنھوں نے ائمہ (ع) سے (براہ راست)روایت نہیں کی ہے" میں لکھتے ہیں:

ابو جعفر محمد بن یعقوب کلینی بڑے جلیل القدر دانشمند اور احادیث و روایات کے بڑے عالم تھے، آپ بہت سی کتابوں کے مصنف ہیں کہ جو کتاب الکافی میں مرقوم ہیں ماہ شعبان ۳۲۹ھ میں وفات ہوئی اور محلہ "باب الکوفہ" میں دفن ہوئے ۔ہم نے ان کی کتابوں کو "الفہرست"میں تحریر کیا ہے۔(5)

اور"الفہرست"میں الکافی کی ساری کتابوں اور کلینی کی دوسری تالیفات کا۔۔کہ جنھیں ہم بعد میں ذکر کریں گے۔ نام لیتے ہیں پھر ان کتابوں کی روایات کے سلسلہ میں اپنے سلسلۂ سند کو اپنے استاد شیخ مفید اور حسین بن عبید اللہ غضائری ، سید مرتضیٰ اور احمد بن عبدون کے واسطے سے بیان کرتے ہیں۔(6)

علم رجال کے گرانقدرعالم جناب ابوالعباس احمد بن علی بن عباس معروف بہ "نجاشی" (م۴۵۰ق)اپنی نفیس اور مشہور کتاب الرجال کہ جنھیں علم رجال کا مشہور شیعہ عالم بتلایا گیا ہے اور انھوں نے اپنی کتاب الرجال کو شیخ طوسی کی کتاب الفہرست اور الرجال کے بعد تحریر کیا ہے ہمارے مشہور ترین عالم جناب کلینی کو اس طرح یاد کرتے ہیں:
ابو جعفر محمد بن یعقوب بن اسحاق کلینی، (علان کلینی جن کے ماموں تھے) اپنے زمانہ کے شیعہ علماء کے پیشوا اور شہر رے کے تابندہ و درخشان محدث اور ثبت و ضبط میں موثق ترین شیعہ عالم تھے۔ انھوں نے اپنی بڑی کتاب "الکافی"کو بیس سال میں تصنیف فرمایا ہے۔

پھر اس کے بعد الکافی کی کتابوں اور کلینی کی دیگر تالیفات (جس کی تشریح ہم بعد میں کریں گے)ذکر کرتے ہیں۔(7)

شیخ طوسی اور شیخ نجاشی کے بعد آنے والے علماء نے جہاں کہیں بھی شیخ کلینی کا نام آیا ہے یا ان کی عظیم و نامور کتاب "الکافی" کا نام لیا ہے انھیں شیعوں کے موثق ترین شخص کے عنوان سے یاد کیا ہے۔



1 2 3 4 5 next