اھل بیت علیھم السلام زمین و آسمان کے ستون



خداوندمہربان نے انسان کو آسمانی معماروں اور انسانی عمارت کے بنانے والوں کے ذریعہ کہ جو انسانی عمارت بنانے میں بے مثال یعنی اھل بیت علیھم السلام کے ذریعہ ہدایت دی۔

یہ کیا ھوگیا ھے کہ یہ گرانقدر سونا اپنے بنانے والوں کے ساتھ دشمنی اور مخالفت کے لئے اٹھ کھڑا ھوا اور اپنے دامن حیات کو آلودہ کر رہا ھے؟!

کتنا بُرا ھے کہ خود کو انسانیت کے رہزنوں اور اقدار کے غارت گروں کے حوالہ کردیا جائے تاکہ ان کی حقیقت کو بگاڑ ڈالیں اور ان کی ایسی شکل بنادیں کہ دیو بھی ان کی بُری شکل دیکھ کر منھ پھیر لے؟!

آئیے اور فرعونیوں، نمرودیوں، قارونیوں، بولہبوں، بوجھلوں، امویوں، عباسیوں اور آج کے مشرق و مغرب میں ان کے پیروکاروں کو اپنے وجود کے اطراف سے دور کریں اور اپنے کو انبیا اور ائمہ علیھم السلام کے سپرد کریں تاکہ وہ ھمارے سونے کے وجود سے سلمان و بوذر، بُریر، زھیر، میثم، رشید، ہجری و حجر بن عدی وغیرہ بنادیں۔

 



[1] اصول کافی، ج۱، ص۱۹۷، باب ائمة ھم ارکان الارض، حدیث۳؛ بصائر الدرجات، ص۱۹۹، باب۹، حدیث۱؛ بحار الانوار، ج۲۵، ص۳۵۳، باب۱۲، حدیث۳۔

[2] امالی ، صدوق، ص۱۸۶ ، مجلس نمبر ۳۴، حدیث۱۵؛ بحار الانوار، ج۲۳، ص ۵، باب۱، حدیث۱۰؛ روضة الواعظین، ج۱، ص۱۹۹۔

[3] امالی، طوسی، ص۳۷۹؛ مجلس نمبر ۱۳، حدیث۸۱۲؛ بحار الانوار، ۳۷، ص۳۰۹، باب۸، حدیث۳۔

[4] نثر الدر، ج۱، ص۳۱۰۔

[5] اس حقیقت کے سلسلہ میں کہ اھل بیت علیھم السلام زمین او رآسمان والوں کے لئے باعث امان ھیں اھل سنت کی مختلف کتابوں میں بیان ھوا ھے مثلاً: ذخائر العقبیٰ، ص ۱۷۰؛ ینابیع المودة، ص ۱۹؛ مستدرک الصحیحین، ج۳، ص ۱۴۹؛ الصواعق المحرقہ، ص ۱۴۰؛ کنز العمال، ج۶، ص ۱۱۶، و ج ۷، ص ۲۱۷؛ مجمع الزوائد، ج۹، ص ۱۷۴ وغیرہ۔



back 1 2 3