نبوت کی معرفت



 

ھمیشہ رھنے والا معجزہ

            حضرت محمد مصطفی (ص)آپ صاحب معجزہ تھے اور اپنی زندگی Ú©Û’ مختلف ایام میں لوگوں Ú©Ùˆ معجزہ سے روشناس کرایا Ú¾Û’ اور کثرت سے حدیث اور تاریخی کتابوں میں اس Ú©ÛŒ طرف اشارہ ملتا Ú¾Û’ØŒ ان سب Ú©Û’ علاوہ قرآن مجید ھمیشہ رھنے والا معجزہ اور آپ Ú©ÛŒ نبوت پر قطعی ثبوت Ú¾Û’ قرآن کریم خود اپنے Ú©Ùˆ معجزہ سے تعبیر کرتا Ú¾Û’ اور خدالوگوں سے کھتا Ú¾Û’ جو Ú¾Ù… Ù†Û’ قرآن مجید اپنے بندے (محمدمصطفی(ص)) پر نازل کیا Ú¾Û’ اس پر Ø´Ú© کرتے Ú¾Ùˆ تو اس Ú©Û’ مثل ایک سورہ Ú¾ÛŒ Ù„Û’ آؤ Û”[5] اورقرآن کھتا Ú¾Û’ اگر تمام جن Ùˆ انس قرآن کا مثل لانے پر اتفاق کرلیں تب بھی نھیں لا سکتے Û”[6]

            اسلام Ú©Û’ دشمن اسلام سے ھر طریقے سے Ù„Ú‘Ù†Û’ Ú©Û’ لئے آمادہ Ú¾Ùˆ گئے کسی راہ Ú©Ùˆ باقی نھیں چھوڑا، اور خطرناک سے خطرناک جنگوں سے سامنا کرنے سے منھ تک نہ موڑا اور جانی Ùˆ مالی بے انتھانقصان برداشت کئے لیکن قرآن سے جنگ کرنے Ú©Û’ لئے اصلاً آمادہ نہ ھوئے ،ہاں اگر ان Ú©Û’ بس کا ھوتا تو قرآن Ú©Û’ سورہ Ú©ÛŒ طرح کسی ایک سورہ کا جواب لاکر رکھ دیتے! اگر ان Ú©Û’ اختیار میں ھوتا تو اتنی بڑی بڑی جنگوں Ú©Û’ مقابل سورہ لانے Ú©Ùˆ زیادہ ترجیح دیتے اور ہزارھازحمت Ùˆ پریشانی سے سبکدوش ھوجاتے مثلِ سورہ قرآن کوئی سورہ پیش کرنے پر اصلاً قدرت Ú¾ÛŒ نھیں رکھتے تھے Û”[7]

             Ù‚رآن مجید آنحضرت(ص)Ú©ÛŒ تیئیس سال Ú©ÛŒ زندگی میں رفتہ رفتہ نازل ھوا Ú¾Û’ آںحضرت(ص)Ú©Û’ اصحاب ِکرام ان آیات Ú©Ùˆ حفظ کرتے تھے اس Ú©Û’ بعد جمع آوری ھوئی اور کتاب Ú©ÛŒ صورت میں لوگوں Ú©Û’ سامنے آگیا ØŒ قرآن مجید Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ آسمانی کتاب Ú¾Û’ جس میں کسی طرح Ú©ÛŒ کوئی تغییر Ùˆ تحریف نھیں پائی جاتی Ú¾Û’ ØŒ اور بغیر کسی Ú©Ù…ÛŒ اور زیادتی Ú©Û’ لوگوں Ú©Û’ سامنے موجود Ú¾Û’ Û”

            قرآن کتاب عمل Ú¾Û’ : اگر مسلمان دارین Ú©ÛŒ سر بلندی چاھتے ھیں اور انکی Ú†Ú¾Ù†ÛŒ ھوئی شان Ùˆ شوکت ،جاہ Ùˆ حشم واپس آجائے تو چاھیے کہ قرآن Ú©Û’ بیان کردہ محکم قوانین اور دستور Ú©ÛŒ پیروی Ùˆ اتباع کریں ا ور اپنے تمام کاموں نیز تمام لا علاج امراض میں قرآن سے تمسک Ùˆ توسل کر Ú©Û’ ان اجتماعی Ùˆ انفرادی مشکلوں Ú©Ùˆ حل کریں Û”

                          

 

حضرت رسول خدا  (ص)Ú©Û’ حالاتِ زندگی

            آپ(ص)Ú©Û’ والد عبد اللہ اور ماں کا نام آمنہ تھا سترہ ربیع الاول سن ایک عام الفیل Ú©Ùˆ مکہ معظمہ میں آپ Ú©ÛŒ ولادت با سعادت ھوئی ØŒ ستائیس رجب المرجب Ú©Ùˆ چالیس سال Ú©ÛŒ عمر میں مبعوث برسالت ھوئے ØŒ تیرہ سال مکہ میں رھکر لوگوں Ú©Ùˆ پوشیدہ اور ظاھری طور پر اسلام Ú©ÛŒ دعوت دیتے رھے اسی مدت میں ایک گروہ مسلمان ھوا اور آپ پر ایمان Ù„Û’ آیا۔ لیکن کفار اور بت پرست افراد ھر طرف سے اسلام Ú©ÛŒ تبلیغ Ú©Û’ لئے موانع اور رکاوٹیں Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ کر رھے تھے اور آںحضرت(ص)  Ú©Ùˆ اذیت مسلمانوں پر سختی Ùˆ عذاب سے کوئی لمحہ فرو گذاشت نھیں کرتے تھے ØŒ یہاں تک کہ آنحضرت(ص) Ú©ÛŒ جان ایک دن خطرے میںآ گئی لہٰذا مجبور Ú¾Ùˆ کر مدینہ Ú©ÛŒ طرف ھجرت فرمائی اور آھستہ آھستہ مسلمان بھی آپ سے آملے اور مدینہ شھر سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اسلامی حکومت کا پائے تخت اور فوجی اڈا بن گیا Û”     آںحضرت(ص)اس مقدس شھر میں دس سال تک احکام Ú©ÛŒ تبلیغ لوگوں Ú©ÛŒ راھنمائی اور اجتماعی امور Ú©Û’ سنبھالنے میں مشغول رھے اور اسلامی لشکر ھر وقت حریم اسلام Ú©Û’ دفاع Ú©Û’ لئے آمادہ رھتا Û”

            ھمارے نبی(ص)ترسٹھ سال اس دار فانی میں رہ کر اٹھائیس صفر ھجرت Ú©Û’ گیارھویں سال دار بقا Ú©ÛŒ طرف رحلت فرماگئے اور اسی شھر مقدس (یثرب) مدینہ میں مدفون ھوئے Û”

            آں حضرت(ص)بچپنے سے Ú¾ÛŒ با ادب سچے اور امانتدار تھے اسی وجہ سے لوگ آپ Ú©Ùˆ محمد امین(ص)کھتے تھے ØŒ اخلاقی لحاظ سے نیک، اپنے زمانہ Ú©Û’ لئے نمونہ تھے کبھی آپ(ص)سے جھوٹ اور خیانت دیکھی نھیں گئی کسی پر ظلم Ùˆ ستم نھیں کرتے اور برے کاموں سے دوری، لوگوں کا احترام، خوش اخلاق Ùˆ متواضع Ùˆ بردبار تھے مجبور Ùˆ بے سہاروں Ú©Û’ ساتھ احسان Ùˆ مھربانی سے پیش آتے آپ جو کھتے اس پر عمل کرتے تھے اسی پسندیدہ اخلاق کا نتیجہ تھا کہ لوگ ھر طرف سے اسلام Ú©Û’ گرویدہ ھونے Ù„Ú¯Û’ اور آزادی Ùˆ اختیار Ú©Û’ ساتھ اسلام قبول کرتے تھے ØŒ امام جعفر صادق(ع) فرماتے ھیں : ایک فقیر Ù†Û’ آنحضرت(ص)Ú©Û’ قریب آکر آپ(ص) سے سوال کیا حضرت Ù†Û’ ایک انصاری سے کھجور قرض Ù„Û’ کرسائل Ú©Ùˆ عطا کیا کافی دن گذر گئے مگر آپ اس کا قرض نہ چکا سکے پھر ایک دن طلبگار آیا اور اس Ù†Û’ اپنی کھجور کا مطالبہ کیا حضرت Ù†Û’ فرمایا :



back 1 2 3 4 5 next