پيغمبر اكرم (ص) كى بخشش و عطا



2_سخاوت روزى ميں اضافہ كا سبب ہے :

مسلمانوں ميں سخاوت كى بنيادى وجہ يہ ہے كہ وہ روزى كے معاملہ ميں خدا پر توكل كرتے ہيں جو خدا كو رازق مانتا ہے اور اس بات كا معتقد ہے كہ اس كى روزى بندہ تك ضرور پہنچے گى وہ بخشش و عطا سے انكار نہيں كرتا اس لئے كہ اس كو يہ معلوم ہے كہ خداوند عالم اس كو بھى بے سہارا نہيں چھوڑ سكتا _

انفاق اور بخشش سے نعمتوں ميں اضافہ ہوتا ہے جيسا كہ پيغمبر (ص) نے معراج كے واقعات بتاتے ہوئے اس حقيقت كى طرف اشارہ كيا ہے_


1) ( بحار الانوار ج 22 ص 84)_

 

206

''و رايت ملكين يناديان فى السماء احدہما يقول : اللہم اعط كل منفق خلفا و الاخر يقول : اللہم اعط كل ممسك تلفا''(1)

ميں نے آسمان پر دو فرشتوں كو آواز ديتے ہوئے ديكھا ان ميں سے ايك كہہ رہا تھا خدايا ہر انفاق كرنے والے كو اس كا عوض عطا كر _ دوسرا كہہ رہا تھا ہر بخيل كے مال كو گھٹادے _

دل سے دنيا كى محبت كو نكالنا :

بخل كے مد مقابل جو صفت ہے اس كا نام سخاوت ہے _ بخل كا سرچشمہ دنيا سے ربط و محبت ہے اس بنا پر سخاوت كا سب سے اہم نتيجہ يہ ہے كہ اس سے انسان كے اندر دنيا كى محبت ختم ہوجاتى ہے _ اس كے دل سے مال كى محبت نكل جاتى ہے اور اس جگہ حقيقى محبوب كا عشق سماجاتا ہے _

اصحاب كى روايت كے مطابق پيغمبر (ص) كى سخاوت

جناب جابر بيان كرتے ہيں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next