پیغمبر اکرم (ص) اور شرح صدر



خدا كى مرضى پر خوش ہونا

جب رسول اللہ كے بيٹے ابراہيم دنيا سے رخصت ہوگئے اس وقت آپ كى آنكھوں سے آنسو جارى ہوگئے آپ نے فرمايا:

''تدمع العين ويحزن القلب و لا نقول ما يسخط الرب و انا بك يا ابراہيم لمحزون'' (2)

آنكھوں سے اشك جارى ہيں دل رنجيدہ ہے ليكن خدا جس بات سے غضبناك ہوتاہے وہ بات ميں زبان پر جارى نہيں كروں گا اے ابراہيم ميں تمہارے غم ميں سوگوار ہوں_


1) (بحارالانوار ج16 ص273 مطبوعہ بيروت)_

2) (بحارالانواج 22 ص 157 مطبوعہ بيروت)_

 

186

خلاصہ  

1) لغت ميں شرح كے معنى پھلانے اور وسعت دينے كے ہيں شرح صدر كا مطلب باطنى كشادگى كا ظہوراور معانى و حقاءق كو قبول كرنے كى آمادگى ہے جب خدا كى طرف سے يہ آمادگى ہوتى ہے تو انسان خدا كى توفيق و تاييد سے حق كى طرف ماءل ہوتاہے جس طرح خدا سے دورى كى بناپر باطل اور كفر كو قبول كرنے كى آمادگى پيدا كرليتاہے اور يہ آمادگى بھى شرح صدر ہے مگر اس كو كفر كے ليے شرح صدر كہا جاتاہے_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next