امام شاÙعیسيد Øسين Øيدر زيدي۷۔ صلواة العیدین۔ Û¸Û” صلواة الکسوÙÛ” Û¹Û” المناسک الکبیر۔ Û±Û°Û” کتاب الرسالة الجدیدة۔ Û±Û±Û” کتاب اختلا٠الØدیث۔ Û±Û²Û” کتاب الشÛادات۔ Û±Û³Û” کتاب الضØایا۔ Û±Û´Û” کتاب کثری الارض Ùˆ غیرÛÛ” Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø¢Ù¾ Ú©ÛŒ تدریس Ú©Û’ بÛترین مراکز بغداد اور قاÛØ±Û Ù…ÛŒÚº تھے، اس لئے شاÙعی مذÛب ان Ú©Û’ شاگردوں اور پیروکاروں Ú©Û’ Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ø§Ù† دو جگÛÙˆÚº سے دوسری جگÛÙˆÚº پر منتقل Ûوا اور Ø¢ÛØ³ØªÛ Ø¢ÛØ³ØªÛ Ø§Ø³Ù„Ø§Ù…ÛŒ ممالک خصوصا شام،خراسان اور ماوراء النھر میں منتشر Ûوا۔ اگر Ú†Û Ûµ ویں اور Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ صدی میں شاÙØ¹ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± ØÙ†Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Û’ درمیان بغداد میں اور شاÙØ¹ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± ØÙ†ÙÛŒÛ Ú©Û’ درمیان اصÙÛان میں کاÙÛŒ لڑائیاں Ûوئیں، یاقوت Ú©Û’ Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ù…ÛŒÚº شاÙØ¹ÛŒÛ ØŒ شیعوں اور ØÙ†Ùیوں سے جنگ کرنے Ú©Û’ بعد Ø´Ûر رے پر غالب Ûوگئے۔ آج Ú©Û’ دور میں شاÙعی مذÛب، مصر،مشرقی اور جنوبی اÙریقا،مغربی اور جنوبی سعودی عرب، انڈونیشیا، Ùلسطین Ú©Û’ بعض ØصÛØŒ اور ایشیا Ú©Û’ ایک ØØµÛ Ø®ØµÙˆØµØ§ کردستان میں رائج ÛÛ’Û” مذÛب شاÙعی Ú©Û’ مشÛور علماء میںنسائی، ابوالØسن اشعری، ابواسØاق شیرازی، امام الØرمین، ابوØامد غزالی اور امام راÙعی کا نام لیا جاسکتاÛÛ’Û”
|