امام شافعی

سيد حسين حيدر زيدي


Û·Û”  صلواة العیدین۔

Û¸Û”  صلواة الکسوف۔

Û¹Û”  المناسک الکبیر۔

Û±Û°Û”  کتاب الرسالة الجدیدة۔

۱۱۔ کتاب اختلاف الحدیث۔

Û±Û²Û”  کتاب الشہادات۔

۱۳۔ کتاب الضحایا۔

Û±Û´Û”  کتاب کثری الارض Ùˆ غیرہ۔

چونکہ آپ کی تدریس کے بہترین مراکز بغداد اور قاہرہ میں تھے، اس لئے شافعی مذہب ان کے شاگردوں اور پیروکاروں کے ذریعہ ان دو جگہوں سے دوسری جگہوں پر منتقل ہوا اور آہستہ آہستہ اسلامی ممالک خصوصا شام،خراسان اور ماوراء النھر میں منتشر ہوا۔ اگر چہ ۵ ویں اور چھٹی صدی میں شافعیہ اور حنابلہ کے درمیان بغداد میں اور شافعیہ اور حنفیہ کے درمیان اصفہان میں کافی لڑائیاں ہوئیں، یاقوت کے زمانہ میں شافعیہ ، شیعوں اور حنفیوں سے جنگ کرنے کے بعد شہر رے پر غالب ہوگئے۔ آج کے دور میں شافعی مذہب، مصر،مشرقی اور جنوبی افریقا،مغربی اور جنوبی سعودی عرب، انڈونیشیا، فلسطین کے بعض حصہ، اور ایشیا کے ایک حصہ خصوصا کردستان میں رائج ہے۔ مذہب شافعی کے مشہور علماء میںنسائی، ابوالحسن اشعری، ابواسحاق شیرازی، امام الحرمین، ابوحامد غزالی اور امام رافعی کا نام لیا جاسکتاہے۔

 



back 1 2