امام زمانہ (عج) کی ھمہ گیر شخصیت اور آپ کا اخلاق



ایک شخص (امام زمانہ عج) کے پاس حاضر ھوگااس حال میں کہ وہ مال ایک جگہ جمع ھوگا، آپ سے عرض کرے گا: یا مہدی مجھے کچھ عطا کریں، امام مہدی علیہ السلام فرمائیں گے: (جتنا چاھو) اٹھالو![17]

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:

”جب امام مہدی علیہ السلام کا ظھور ھوگا،تو آپ سال میں دوبار لوگوںکی بخشش کریں گے، اور مھینہ میں دو دفعہ ان کی روزی (اور معاش زندگی) عطا کریں گے، (اور اس کام میں) لوگوں کے درمیان مساوات قائم کریں گے، یہاں تک کہ (لوگ ایسے بے نیاز ھوجائیں گے کہ) زکوٰة لینے والا کوئی ضرورت مند نھیں مل پائے گا، زکوٰة کے پیسوں کو تھیلیوں میں بھرکر اور شیعوں کے گھروں تک پہنچائیں گے، شیعہ اپنے گھروں سے باہر نکل کر کھیںگے کہ ھمیں ان پیسوں کی ضرورت نھیں ھے“۔[18]

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام اپنا کلام جاری رکھتے ھوئے فرماتے ھیں:

پوری دنیا کے تمام لوگوں کا مال زمین کے اندر اور باہر سے حضرت مہدی علیہ السلام کے پاس جمع ھوجائے گا کہ جس کے بعد لوگوں سے کہا جائے گا: آؤ اور جس کی وجہ سے قطع رابطہ کیا ھے ، حرام طریقہ سے خون بہایا ھے اور جس کی وجہ سے مختلف گناھوں میں مرتکب ھوئے ھیں، آؤ یہاں امام مہدی بخشش کرتے ھیں کہ جن سے پھلے کسی نے اس طرح کی بخشش نھیں کی ھے۔ [19]

رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا:

”آخر الزمان میں (میرا) ایسا خلیفہ ھوگا جو مال کی بخشش کرے گا لیکن اس کو شمار نھیں کرے گا“۔

نیز رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا:

”وَیَمْلَاٴَ اللّٰہُ قُلُوبَ اٴَمَّةِ مُحَمَّدٍ غِنیٰ“۔[20]

”خداوندعالم (مہدی کے زمانہ میں) امت محمدی کے دلوں کو بے نیازی سے بھر دے گا“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next