حضرت امام علي نقي عليه السلام کي حديث يں



(1)  تواضع يہ Ú¾Û’ کہ لوگوں Ú©Û’ ساتہ ويسا Ú¾ÙŠ برتاؤ کرو جيسا کہ تم اپنے لئے پسند کرتے ھوـ (1)

(2) خدا وند عالم کے نزديک کچہ ايسے گنبد(مقدس مقامات) ھيں جس ميں وہ پسند کرتاھے کہ اس کي بارگاہ ميں دعا کي جائے تووہ اس کي دعا کوضرور قبول کرے، اور حرم حسيني (ع) ان ميں سے ايک ھےـ (2)

(3) جو خدا سے ڈرتا ھے لوگ اس سے ڈرتے ھيں، اور جو شخص خدا کي اطاعت کرتا ھے لوگ اس کي اطاعت کرتے ھيں، جوشخص خداوند متعال کا فرمانبردار ھے وہ مخلوق کي پرواہ نھيں کرتاـ جوشخص اپنے خالق کوناراض کردے تو اسے بھي مخلوق کي خشم وغصہ کا يقين کرلينا چاھئے ـ (3)

(4) جو شخص چاليس دن تک گوشت نہ کھائے اس کے اندر بدخلقي پيدا ھو جاتي ھے، اور جو شخص پے در پے چاليس دن تک گوشت کھائے وہ بد اخلاق ھو جاتا ھےـ (4)

(5) خداوند متعال نے جن چيزوں کے ذريعہ خود اپني توصيف بيان کي ھے در حقيقت اس کے سوا اس کي توصيف نھيں بيان کي جا سکتي ھےـ اور اس کي توصيف کيسے بيان کي جاسکتي ھے کہ ھمارے حواس اس کو درک کرنے سے عاجز ھيںاور تصورات کے ذريعہ اس کي حقيقت تک نھيں پھونچا جاسکتا، اور نہ ھي وہ آنکھوں ميں سما سکتا ھے؟ وہ سب سے زيادہ نزديک ھونے کے باوجود بھي دور ھے، اور تمام دوريوں کے باوجود بھي سب سے زيادہ نزديک ھےـ اس نے کيفيت و حالت کو وجود عطا کيا ھے مگر خود اس سے بے نيار ھےـ وہ مکان کو وجود ميں لايا ھے مگر خود لامکان ھےـ وہ کيفيت ومکان سے بے نياز ھےـ واحد اور اکيلا ھےـ اس کي ذات عظيم ھے اور اس کا نام پاکيزہ ھےـ (5)

(6) جو شخص خدا پرستي کے قانون کے مطابق محکم واستوار ھو، دنيا کي مصيبتيں اس کے لئے بے اھميت ھو جاتي ھيں، چاھے اسے ٹکڑے ٹکڑے ھي کيوں نہ کر دياجائےـ (6)

(7) اگر ھم يہ کھيں کہ جو شخص تقيہ کو ترک کردے وہ اس شخص کي طرح سے ھے جس نے نماز کو ترک کيا ھے، تو ميں نے صحيح کھا ھےـ (7)

(8) شکر گذار شخص شکر کي وجہ سعادتمندترھے بہ نسبت اس شکر کے جو نعمت پانے کي وجہ سے کيا جائے نعمت کي وجہ سے شکر کرتا ھےـ اس لئے کہ نعمت دنيا کا مال ھے، اور شکرگذاري دنيا وآخرت کي نعمت ھےـ (8)

(9) خداوند متعال نے دنيا کو امتحان گاہ بنايا ھے، اور آخرت کو اپنے کئے کا پھل پانے کي جگہ قرار ديا ھے، دنيا کي بلاؤں کو آخرت کے لئے ثواب کا ذريعہ بنايا ھے ، اور آخرت کے ثواب کو دنياوي بلاؤں کا عوض قرار ديا ھےـ (9)

(10)کتنے بردبار ستمگر ايسے ھيں جن کے ظلم و ستم کو ان کے حلم و بردباري کي وجہ سے نظر انداز کر ديا جاتا ھے اور کتنے احمق حقدار ايسے ھيں جن کي حماقت کي وجہ سے خدا کا نو ر ان کے لئے خاموش ھو جاتا ھےـ (10)



back 1 2 3 4 next