حضرت امام علي نقي عليه السلام کي حديث يں



(11) جو شخص اپنے آپ کو اھميت نہ دے، تم اپنے آپ کو اس کے شر سے امان ميںنہ سمجھوـ (11)

(12) اگر تمام لوگ ايک راستہ کا انتخاب کريں اور اسي پر گامزن ھو جائيں، تو ميں اس شخص کي راہ انتخاب کروں گا جو تنھا خلوص کے ساتہ خدا کي پرستش کرتا ھوـ (12)

(13) حسد نيکيوں کو نيست ونابود کرديتا ھےـ (13)

(14) غرور اور تکبر دشمني کا باعث ھوتا ھےـ (14)

(15-) فقر نفس کي ضروريات اور بھت زيادہ نااميدي کا نام ھےـ (15)

(16) کنجوسي ، بدترين عادت ھےـ (16)

(17) لالچ ، بري اور نازيبا عادت ھےـ (17)

(18) امام ھادي عليہ السلام نے ايک شخص کہ جس نے آپ کي حمد وستائش ميں زيادہ روي سے کام لياتھا ، سے خطاب کرتے ھوئے فرمايا: بھت زيادہ چاپلوسي، بدگماني کا سبب ھوتي ھےـاگر تم ايک برادر مومن پر توقع سے زيادہ اعتماد کرتے ھو تواس کے ساتہ چاپلوسي اور چرب زباني سے دست بردار ھو جاؤ اور اس سے حسن ظن رکھوـ (18)

(19) جس وقت زمانہ ميں عدل ظلم سے زيادہ رائج ھو، تودوسرے سے بدگماني حرام ھے مگر يہ کہ ايک آدمي کسي سے بدي ديکھےـ اورجب کبھي ظلم عدل پر غالب آجائے توجب تک کہ انسان کسي ميں نيکي نہ ديکہ لے اس سے خوش بين نھيں ھونا چاھئےـ (19)

(20) نيکي سے اچھا نيکي کرنے والاھے زيبائي سے زيبائي کا بيان کرنے والاھے،علم سے برتر خود عالم ھے، برائي سے بدتر اس کا انجام دينے والا ھے، وحشت سے زيادہ وحشتناک اس کا لانے والا ھےـ ( 20)



back 1 2 3 4 next