مصحف امام علی عليه السلام کی حقيقت کيا ہے؟



ایک بنیادی اعتراض جو غرض مند افراد Ù†Û’ شیعہ امامیہ پر وارد کیا ہے یہ ہے کہ شیعہ لوگ معتقد ہیں کہ امام علی  علیہ السلام  کا ایک الگ قرآن ہے جو اس وقت امام زمانہ  علیہ السلام  Ú©Û’ پاس موجود ہے Û”

وہابیوں کے معروف مصنف احسان الٰہی ظہیر نے اپنی کتاب الشیعہ و السنۃ میں لکھا ہے :

          ” شیعہ حضرات اس بات Ú©Û’ مدعی ہیں کہ امام علی  علیہ السلام  Ú©Û’ پاس ایک مصحف جو کہ مسلمین Ú©Û’ قرآن Ú©Û’ علاوہ ہے اور یہ شایعہ پھیلانے سے یہ ہدف رکھتے ہیں کہ امت اسلامی میں تفرقہ پیدا کریں “ (Û±) 

          اسی لئے یہاں پر امام علی  علیہ السلام  Ú©Û’ مصحف Ú©Û’ بارہ میں مختصر بحث تاکہ اس کا حقیقی مرتبہ نمایاں ہوجائے کہ واقعاً شیعہ امام علی  علیہ السلام  Ú©Û’ مصحف Ú©Ùˆ قرآن سے جدا سمجھتے ہیں اور اس کا نام دوسرا قرآن رکھا ہے جیسا کہ احسان الٰہی ظہیر Ù†Û’ کہا ہے ØŒ یا اس Ú©Ùˆ قرآن Ú©ÛŒ تفسیر سمجھتے ہیں ØŸ

امام علی  علیہ السلام  اعلم صحابہ ہیں :

          اس بات میں Ø´Ú© نہیں ہے کہ امام علی علیہ السلام صحابہ میں سب سے زیادہ اعلم اور افضل تھے :

          امام ترمذی اور دوسرے لوگوں Ù†Û’ نقل کیا ہے کہ رسول خدا (ص)  Ù†Û’ فرمایا : ” میں خانہ حکمت ہوں اور علی اس Ú©Û’ دروازہ ہیں “ (Û²)

          ابن عباس Ù†Û’ رسول خدا  (ص) سے نقل کیا ہے کہ انھوں Ù†Û’ فرمایا : ” میں مدینہ کا علم ہوں اور علیؑ اس Ú©Û’ دروازہ ہیں اور جس Ú©Ùˆ شہر علم میں داخل ہونا ہے اسے چاہئے کہ اس Ú©Û’ دروازے سے داخل ہو“ (Û³) 

          ابن عساکر نقل کرتے ہیں کہ رسول خدا (ص)  Ù†Û’ حضرت علی  علیہ السلام  سے فرمایا : ”تم میرے بعد میری امت Ú©Û’ ان مسائل Ú©Ùˆ حل کروگے جس میں ان لوگوں Ù†Û’ اختلاف کیا ہے “ (Û´) 

          ابن عساکر کہتے ہیں : خدا Ú©ÛŒ قسم !” حضرت علی  علیہ السلام  Ú©Ùˆ علم Ú©Û’ دس حصہ میں سے نو حصہ دیا گیا ہے اور خدا Ú©ÛŒ قسم وہ حضرت دسویں حصہ میں بھی تم لوگوں Ú©Û’ شریک ہیں “(Ûµ) 

          عمر ابن خطاب Ù†Û’ اپنی خلافت Ú©Û’ زمانہ میں امام علی  علیہ السلام  Ú©Û’ ہاتھوں لوگوں Ú©ÛŒ مشکلات Ú©Ùˆ حل ہوتے دیکھتے ہوئے بارہا یہ جملہ زبان پر جاری کیا کہ : ” لولا علی Ù„Ú¾Ù„Ú© عمر “ اگر علی  علیہ السلام نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہوجاتا Û” (Û¶) 



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next