پیغمبر اکرم کے مبعوث ہونے کے متعلق حضرت عیسی (ع) کی بشارت



یہی معنی صراحت کے ساتھ سورہ اعراف کی ١٥٧ ویں آیت میں ذکر ہوئے ہیں : ''الَّذینَ یَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِیَّ الْأُمِّیَّ الَّذی یَجِدُونَہُ مَکْتُوباً عِنْدَہُمْ فِی التَّوْراةِ وَ الِْنْجیلِ'' ۔ جو لوگ کہ رسولِ نبی امّی کا اتباع کرتے ہیں جس کا ذکر اپنے پاس توریت اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں۔

اسی طرح ان آیات کی تفسیر میں جن میں کہا گیا ہے : قرآن ، گزشتہ کتابوں کی تصدیق کرتی ہے ، ان میں سے ایک احتمال یہ دیا گیا ہے کہ گزشتہ کتابوں کی تصدیق کرنے سے مراد قرآن کی ہماہنگی اور پیغمبر اکرم(ص) کے وہ صفات ہیں جو ان علامتوں کے ساتھ بیان ہوئے ہیں جوگزشتہ انبیاء کی کتابوں میں ذکر ہوئے ہیں (٢) ۔(٣) ۔

Ù¡Û”  تفسیر نمونہ ØŒ جلد Ù¡ØŒ صفحہ ٣٤٢ Û”

Ù¢Û”  زیادہ تفصیل جاننے Ú©Û’ لئے تفسیر نمونہ Ú©ÛŒ پہلی جلد میں سورہ بقرہ Ú©ÛŒ ٤٩ ویں آیت اور ٢٠٧ صفحہ پر مراجعہ کریں Û”

Ù£Û”  پیام قرآن ØŒ جلد ٧، صفحہ ٣١٣ Û”

 

انجیل میں لفظ فارقلیط کے معنی

سوال :  انجیل میں لفظ فارقلیط Ú©Û’ کیا معنی ہیں ØŸ

جواب :  یونانی زبان میں فارقلیط Ú©Ùˆ پریکلتوس یا پراقلیقوس بھی کہا جاتا ہے ØŒ بعض عیسائی علماء Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ تسلی دینے والے یا روح القدس Ú©Û’ معنی میں بیان کیا ہے لیکن بعض علماء Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ بہت زیادہ تعریف شدہ Ú©Û’ معنی میں بیان کیا ہے جو کہ احمدکے نام سے مطابقت رکھتا ہے اور سورہ صف Ú©ÛŒ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ آیت جس میں فرمایا ہے : ''میں اپنے بعد آنے والے ایک نبی Ú©ÛŒ بشارت دیتا ہوں جس کا نام احمد ہوگا ''ØŒ سے مطابقت رکھتا ہے Û” اس لغت Ú©Û’ مادہ میں غوروفکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اصل میں فارقلیط یونانی کلمہ ہے ØŒ اس کا اصل مادہ پریقلیتوس ہے جس Ú©Û’ معنی بہت زیادہ تعریف شدہ ہے ،لیکن اس لفظ Ú©Ùˆ ''پراقلیتوس'' یعنی تسلی دینے والے ''Ú©Û’ لفظ سے اشتباہ کرتے ہوئے تبدیل کردیا ہے Û”

کتاب چراغ کے مصنف (آقای حسینیان) نے اپنے ایک کتابچہ میں انجیل یوحنا کی انگریزی عبارت کو کتاب کے آغاز میں لکھا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کلمہ فارقلیط وہاں پر پرِکلیت (جس کے معنی عربی میں احمد اور فارسی میں بہت زیادہ تعریف شدہ کے ہیں) کی صورت میں بیان ہوا ہے ، پَرَکلیت (پاراکلیت) کی طرح نہیں ہے جس کے معنی تسلی دینے والے کے ہیں (١) لیکن کچھ مدت بعد اناجیل میں پہلی تعبیر کے بجائے دوسری تعبیر ذکر ہونے لگی ۔



back 1 2 3 next