امام صادق (علیہ السلام) کی مختصر سوانح حیات



روایت میں ذکر ہوا ہے کہ جب بھی آپ کو خبر دی جاتی تھی کہ کسی شخص نے آپ کے پیٹھ پیچھے آپ کی برائی کی ہے تو آپ نماز کے لئے آمادہ ہوتے تھے اور بہت لمبی نماز پڑھنے کے بعد خداوند عالم سے دعا کرتے تھے کہ اس شخص کا مواخذہ نہ کرنا ۔

آپ نے فرمایا : ''ما نقص مال من صدقة ، و مازاد عبد بالعفو الا عزا ، و من تواضع للہ رفعہ اللہ'' ۔ کوئی بھی مال صدقہ دینے سے کم نہیں ہوتا اور جو شخص بھی در گزر کرتا ہے اس کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے اور جو شخص بھی خداوند عالم کے لئے تواضع کرتا ہے ، خداوند عالم اس کے مقام کو بلند و بالا کرتا ہے ۔

یقینا حلم و در گزر ، حق کی طرف دعوت دینے والے رہبروں کا اخلاق ہے ،جیسا کہ خداوند عالم نے فرمایا ہے : '' ادْعُ ِلی سَبیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ جادِلْہُمْ بِالَّتی ہِیَ أَحْسَنُ '' (٥) ۔ آپ اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ذریعہ دعوت دیں اور ان سے اس طریقہ سے بحث کریں جو بہترین طریقہ ہے۔ اسی طرح جس طرح خداوند عالم نے اپنے پیغمبر اور ہر ہدایت کرنے والے مومن کو حکم دیتے ہوئے فرمایا ہے :''خُذِ الْعَفْوَ وَ أْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ أَعْرِضْ عَنِ الْجاہِلین'' (٦) ۔ آپ عفو کا راستہ اختیار کریں نیکی کا حکم دیں اور جاہلوں سے کنارہ کشی کریں (٧)۔

1. الامام الصادق، ص 61.

2. سوره انسان، آیه 8.

3. الامام الصادق(علیه السلام)، ص 64 و 65.

4. سوره فصلت، آیه 34.

5. سوره نحل، آیه 125.

6. سوره اعراف، آیه 199.

7. اهل بیت از دیدگاه اهل سنت، على اصغر رضوانى، ص 94.

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7